پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو پشاور زلمی کی کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انکی کپتانی فرنچائز کیلئے گھاٹے کا سودا ثابت ہورہی ہے۔

انہوں نے بابراعظم کی حکمت عملی پر سوال اُٹھایا کہ اب وقت آ گیا کہ انھیں فوری طور پر ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا جائے، ایک بولر 9 رنز دیتا ہے وہ اسے تبدیل کر دیتے ہیں اور اس بالر کو گیند تھماتے ہیں جس کی خوب پٹائی ہورہی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ شاداب کی حرکت نے مداحوں کو ہنسنے پر مجبور کردیا

باسط علی نے گزشتہ میچ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت صائم ایوب سے نئی گیند سے بولنگ کروائی گئی تھی لیکن پھر دوسرے مقابلے میں ایسا کیوں نہیں کیا؟ کپتان کے فیصلے اگر ٹیم کی کارکردگی کو نقصان پہنچارہے ہوں تو پھر اس حوالے سے سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟

دوسری جانب صہیب مقصود نے بابراعظم کی کپتانی کو لیکر تشویش کا اظہار کیا انکا کہنا تھا کہ بابر میدان میں مسکراتا ہے، یہ دکھاوا کرتا ہے کہ وہ پرواہ نہیں کرتا لیکن دباؤ نظر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ بابر "فطری لیڈر نہیں ہے" البتہ ٹیم میں اسکی جگہ بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں پشاور زلمی نے اب تک 2 میچز میں حصہ لیا اور دونوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پہلے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 80 رنز سے زیر کیا جبکہ دوسرے مقابلے میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہاتھوں 102 رنز کے بڑے مارجن سے ہزیمت برداشت کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پشاور زلمی پی ایس ایل کی کپتانی

پڑھیں:

بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری ہے، حکومت 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے میں مصروف ہے۔
  نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں اندازاً 14 ملین رہائشی یونٹس کی کمی کے پیش نظر حکومت آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرح سود کی سبسڈی اور 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
تاہم، وزیراعظم آفس (پی ایم او) بھی ملک بھر میں اپنا پہلا گھر بنانے والوں کے لیے 10 مرلہ رہائشی یونٹس پر اس ممکنہ سبسڈی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن آئی ایم ایف اس پر اعتراض اٹھا سکتا ہے۔
 تین اور 5مرلہ کے لیے سود کی سبسڈی کا ممکنہ خرچ سالانہ 50 سے 70ارب روپے تک ہو سکتا ہے لیکن 10 مرلہ کے لیے یہ خرچ یقینی طور پر زیادہ ہوگا۔ ملک میں بینکنگ سیکٹر کو مارگیج فنانسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور انہوں نے بقایا قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے وقت عدالتوں سے اسٹے آرڈرز جاری ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ قانونی تبدیلیاں کی گئیں لیکن مزید طریقہ کار کی ضروریات ہو سکتی ہیں جو پاکستان میں رہن کے مالیات (مارگیج فنانسنگ) کو فروغ دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔ 
ملک میں سستی رہائش سے متعلق حالیہ ملاقاتوں میں تقریباً تمام بینکوں کے نمائندوں نے بقایا اقساط کی وصولی میں حائل قانونی رکاوٹوں کا مسئلہ اٹھایا، چنانچہ تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کو بڑی سطح پر فروغ دینے سے پہلے اسے حل کرنے کے لیے وزارت قانون سے مشاورت کی گئی۔ ملک میں تازہ ترین مردم شماری کے مطابق تقریباً 30 ملین کچا/پکا رہائشی یونٹس موجود ہیں، لیکن اگر معیاری رہائش کی ضروریات کی بنیاد پر کمی کا تجزیہ کیا جائے تو ملک میں رہائشی یونٹس کی کمی کے حوالے سے درست ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پشاور میں عید صفائی آپریشن تیسرے روز بھی جاری
  • نسلی تعصب؛ حریف ٹیم کے کوچ کیخلاف شکایت درج
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • تین سال پہلے کے نرخ اب؟
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • یوٹیوب نے کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کردیا؟
  • بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا