قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا، کمیٹی ارکان نے رکن ثنا اللہ خان مستی خیل کے خلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس منعقد کرنے سے انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق پی اے سی اجلاس آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیے بغیر ختم کردیا گیا۔

جنید اکبر خان نے کہا کہ کل ثنا اللہ مستی خیل نے پوچھا تھا کہ واپڈا میں جنرل کیوں ہوتا ہے، شاید وہ کسی کو اچھا نہیں لگا، ان کے میٹرز، ٹرانسفارمر اتار لیے گئے، اسی طرح کا رویہ ہے تو میرا نہیں خیال کہ میٹنگ جاری رکھنی چاہئے۔

کمیٹی رکن خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہو، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ احتجاج میں سیشن نہیں کرنا چاہیے، آپ کو اسپیکر کو لکھنا چاہئے۔

پی پی پی رہنما حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ ممبر کا سوال اٹھانے میں یہ ری ایکشن ہو سکتا ہے تو پھر ہم اپنا اپنا کوئی اور کام کرلیں۔

پی پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ بالکل اس معاملے کو اسپیکر کے ساتھ اٹھائیں۔

ثناء اللہ خان مستی خیل کا کہنا تھا کہ رات گئے میرے گاؤں کے میٹر اکھاڑ کر لے گئے، ٹرانسفارمر اٹھا کر لے گئے ہیں، ہم پاکستان کے وفادار ہیں، 22 ،23 سال سے پارلیمان میں آرہا ہوں، بےشک میرے گھر کو گرا کر ویڈیو بھجوا دیں۔

سید نوید قمر نے کہا کہ ایک رکن پر حملہ سب پر حملہ ہے، اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، افنان اللہ خان نے کہا کہ میں بھی اس کی مذمت کرتا ہوں، اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔

حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ اس کو اردو میں شاید کہیں گے غنڈا گردی ہے، جنید اکبر خان نے کہا کہ میں سیکریٹری کو بلا لیتا ہوں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ مستی خیل تھا کہ

پڑھیں:

(26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب

عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو6،6 ماہ قید کی سزائیں سنادیں، ایک ملزم کو بری کر دیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سماعت ، بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے

اسلام آباد میں بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے، 26 نومبر احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں 2 عدالتوں نے پی ٹی آئی کارکنان کو پاپو ایکٹ کیسز میں سزائیں سنا دی۔ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان تحریک انصاف کے کارکنوں کو 6،6 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، عدالت نے 3 مقدمات تھانہ رمنا میں 2 اور تھانہ ترنول میں ایک کا فیصلہ سناتے ہوئے 12 کارکنوں کو سزا سنائی جبکہ ایک کارکن کو بری کردیا۔فیصلے کے مطابق 26 نومبر کو بغیر اجازت جلسہ جلوس کرنے پر سزا سنائی گئی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر (پاپو) ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • 4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
  • مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
  • خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
  • 5 اگست کی تیاریاں جاری، گلی محلے یونین کونسل لیول تک احتجاج کرینگے،پی ٹی آئی رہنما