کینیڈا کی جامعات کے اساتذہ کی ایک تنظیم نے اپنے ممبران کو غیرضروری طور پر امریکا کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

‘کینیڈین ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ٹیچرز’ نے کہا ہے کہ امریکا میں بدلتی سیاسی صورتحال کے پیش نظر نئی سفری ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وہ ٹیچرز جن کے ممالک کے امریکا سے سیاسی کشیدگی چل رہی ہے یا جن اساتذہ نے ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق منفی رائے کا اظہار کیا ہے انہیں امریکا کا غیرضروری دورہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ان اساتذہ کو بھی امریکا جاتے ہوئے محتاط ہونا چاہیے جن کا ریسرچ ٹرمپ انتظامیہ کے کسی موقف کے خلاف جاسکتا ہے، اساتذہ کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ امریکا میں داخل ہوتے وقت اس بارے میں محتاط رہیں کہ ان کی الیکٹرانک ڈیوائسز پر کہیں ایسا ڈیٹا تو موجود نہیں جو ان کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

اس سے قبل کینیڈا نے بھی اپنے شہریوں کے لیے امریکا جانے سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی تھی جس میں انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ بعض صورتوں میں وہاں ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

 ٹرمپ انتظامیہ کے آنے کے بعد مارچ کے مہینے میں کینیڈا سے امریکا جانے والے مسافروں کی تعداد میں 32 فیصد کمی سامنے آئی۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں اس سال اسی مہینے کینیڈا سے امریکا جانے والے شہریوں کی تعداد میں 8 لاکھ کمی ریکارڈ کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

عالمی سطح پر شرمندگی کے بعد مودی کو جی 7 اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کے لیے دعوت نامہ موصول ہوگیا۔ اس دعوت کا اعلان مودی نے خود اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر کیا۔

دعوت اجلاس سے صرف 9 روز قبل موصول ہوئی، جسے عالمی مبصرین نے بھارت کے لیے ایک دیرینہ اور شرمندگی سے بھرپور لمحہ قرار دیا ہے۔ پہلے دعوت نہ ملنے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید اور سفارتی سبکی کا سامنا تھا۔

جی 7 اجلاس 15 سے 17 جون 2025 کو کینیڈا کے صوبے البرٹا میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے سربراہان شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ بھارت اور کینیڈا کے تعلقات جون 2023 میں اس وقت شدید کشیدہ ہوگئے تھے جب کینیڈین شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر لگایا گیا۔ 

ستمبر 2023 میں اُس وقت کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے باقاعدہ الزام لگایا تھا کہ بھارت اس قتل میں ملوث ہے، اور ایک بھارتی سفارتکار کو ملک بدر بھی کیا گیا تھا۔

امریکا نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان الزامات کو سنجیدگی سے لے۔ علاوہ ازیں جنوری 2025 میں کینیڈا نے ایک بار پھر بھارت پر انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے۔

مودی کو اس بار جی 7 میں شرکت کی اجازت ملنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے کہ آیا تعلقات میں بہتری آئی ہے یا یہ محض ایک رسمی دعوت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے عید کی چھٹیوں کے اختتام پر ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  •  نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی  ٹریول ایڈوائزری جاری
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • رونالڈو نے فیفا کلب ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرادی
  • ’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی
  • عالمی سطح پر شرمندگی کے بعد مودی کو جی 7 اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا
  • سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی، کھالوں کے حوالے سے پولیس کی اہم ایڈوائزری جاری
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا