مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں اور نسل کشی کے خلاف مالدیپ نے احتجاجاً ملک میں اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہری شہریت رکھنے والے افراد کسی دوسرے ملک کے سفری دستاویزات کے ذریعے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی عوام سے مضبوط یکجہتی اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف سخت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ مالدیپ کی پارلیمان میں یہ بل ابتدائی طور پر مئی 2024ء میں پیش کیا گیا تھا جو متعدد ترامیم کے بعد اب منظور کر لیا گیا ہے اور صدر محمد معیظو نے پارلیمان کی منظوری کے بعد قانون پر دستخط کر دیے۔ خوبصورت سیاحتی مقامات کے لیے مشہور مالدیپ میں ہر سال اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد سیاحت کی غرض سے آتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: داخلے پر پابندی مالدیپ نے ملک میں کے خلاف
پڑھیں:
اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16 افراد زیر حراست
اردن کی حکومت نے جماعت الاخوان المسلمین پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی ۔
وزیر داخلہ مازن عبداللہ نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اخوان المسلمین کے تمام اثاثوں، بینک اکاؤنٹس اور دفاتر کو منجمد کر دیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں جماعت کے مراکز اور دفاتر کا گھیراؤ کر کے انہیں سیل کر دیا گیا ۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ یہ پابندی نہ صرف اخوان المسلمین بلکہ اس سے منسلک تمام ذیلی تنظیموں، اداروں اور وابستہ گروپوں پر بھی نافذ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اخوان المسلمین کا نظریہ اور سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ اخوان المسلمین دہشت گردی کی سازشوں اور ملکی استحکام کو نقصان پہنچانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
مازن عبداللہ نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں نے ملک کے خلاف سازش کی منصوبہ بندی کے الزام میں 16 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان افراد نے تفتیش کے دوران اخوان المسلمین سے اپنی وابستگی کا اعتراف کیا ۔
حکام کے مطابق گرفتار شدگان سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس سازش کے دیگر ممکنہ کرداروں کا پتہ لگایا جا سکے۔
اردن کی جانب سے اخوان المسلمین پر پابندی کا فیصلہ حالیہ برسوں میں اس جماعت کے خلاف کیے گئے اقدامات کا تسلسل ہے۔ 2016 میں بھی اردن نے اخوان المسلمین کو غیر قانونی قرار دیا تھا لیکن حالیہ شواہد کی روشنی میں حکام نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملکی سلامتی کے لیے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو دیں۔
وزیر داخلہ نے زور دیا کہ اردن کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کسی بھی خطرے کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔