پنجاب میں 1600 سے زائد اسکولوں کے لائسنس منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پیما) نے پارٹنر اسکولوں کے لیے نئی شرائط متعارف کرواتے ہوئے ایک ہزار 600 سے زائد پارٹنر اسکولوں کے لائسنس منسوخ کردیے گئے۔
منسوخ کئے گئے لائسنسوں میں بڑی تعداد ان سکولوں کی ہے جو این جی اوز اور انفرادی شخصیات کو دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیاں کب ہوں گی؟
پیما نے ان اسکولوں کو دوبارہ ٹھیکے پر دینے کے لیے 10 مئی تک درخواستیں طلب کرلی ہیں، اسکول مالکان کو 10 ہزار روپے فیس بھی ادا کرنا ہوگی۔
پیما اسکولز لائسنس پنجاب کے صوبائی کنوینیئر صداقت حسین خان لودھی کا کہنا ہے کہ 3 سالہ کنٹریکٹ کے دوران اسکولوں کو فعال بنانے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا 6 ہزار کے قریب اسکولز آؤٹ سورس کرنے کا اعلان
ان کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ کے اختتام پر اچانک شرائط سخت کرکے لائسنس منسوخ کرنا پارٹنر اسکولوں کے ساتھ ناانصافی ہے، پیما اپنا فیصلہ واپس لے اور اسکولوں کے لائسنس بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات منظور نہیں کیے گئے تو ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی آپشن نہیں بچے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکولز پارٹنر اسکولز پاکستان پنجاب پیما لائسنس منسوخ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکولز پارٹنر اسکولز پاکستان پیما لائسنس منسوخ لائسنس منسوخ اسکولوں کے کے لائسنس کے لیے
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔