کراچی کے ضلع وسطی میں پورشن مافیا کے گرد گھیرا تنگ، متعدد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
شہر قائد کے ضلع وسطی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پورشن مافیا کے ٹھیکیداروں، سہولت کاروں اور بلڈرز کیخلاف مقدمہ درج کر کے متعدد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جانب سے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات اور اس میں ملوث ٹھکیدار پورشن مافیا سمیت سہولت کاروں کے خلاف گھیراتنگ کردیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل میں کئی ملزمان کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہے، 18 سے زائد ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا جبکہ مزید گرفتاریوں کے لئے کارروائیوں کاسلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے محمد اسحاق کھوڑو نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف حکومت سندھ کی ہدایات کے مطابق زیروٹالرنس پالیسی غیرقانونی تعمیرات کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ٹھکیدار و سہولت کاروں اور پورشن مافیا کے خلاف بھرپور قانونی کارروائیاں کی جائیں گی، غیر قانونی تعمیرات کا خاتمہ اورملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لاکر کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
غیرقانونی تعمیرات سے متعلق حکومت سندھ کی زیروٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کے حوالے سے ڈائریکٹرجنرل محمد اسحاق کھوڑو مسلسل متحرک ہیں، انکی جانب سے شہر کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے اور ملوث ملزمان کے خلاف سخت ایکشنز کے سلسلے میں فیصلے اور لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔
ایس بی سی اے کی جانب سے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں اب تک 260 سے زائد کاروائیاں عمل میں لائی جا چکی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خصوصی ہدایات پر ایس بی سی اے کے ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرز،ویجیلینس ٹیم اور ڈیمالیشن ڈائریکٹر و دیگر افسران و عملے کے ہمراہ علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف روزانہ کے بنیاد پر کارروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں غیرقانونی تعمیرات غیرقانونی تعمیرات کے پورشن مافیا کے خلاف
پڑھیں:
ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھی مسلم سوسائٹی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ کھلے عام جاری ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران مبینہ طور پر اس گھناؤنے کھیل میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق پلاٹ نمبر 88 بلاک A، اسٹریٹ نمبر 4 پر بیسمنٹ، گراؤنڈ اور 2 منزلہ کمرشل فلیٹ و پورشنز کی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تعمیرات کسی بھی قسم کی باضابطہ اپروول کے بغیر ہو رہی ہیں اور ایس بی سی اے کے متعلقہ افسران نے مبینہ طور پر کروڑوں روپے رشوت لے کر اس غیر قانونی منصوبے کو آگے بڑھنے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک منظم سسٹم بنا دیا گیا ہے، جہاں پوسٹنگ کے ذریعے من پسند افسران تعینات کرکے بھاری نذرانے کے عوض تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بارہا شکایات کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو کی جانب سے کوئی واضح کارروائی سامنے نہیں آئی۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر اس مافیا کو نہ روکا گیا تو نہ صرف علاقے کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگا بلکہ کراچی میں تعمیراتی قوانین کا مذاق اڑتا رہے گا۔