ایف آئی آر کے مطابق سید صلاح الدین پر 1994ء میں آزاد کشمیر منتقل ہونے کے بعد سے عسکریت پسندی کو منظم کرنے کا الزام ہے جس میں عسکریت پسندوں کو تربیت دینا اور مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک عدالت نے 2002ء کے ایک قتل کیس میں حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے انہیں عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پرنسپل سیشن جج بڈگام اوم پرکاش بھگت کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایت سی آر پی سی کی دفعہ 512 کے تحت جاری کی جا رہی ہے۔ نوٹس کے مطابق تفتیشی افسر اور اسٹیشن ہائوس آفیسر نے تصدیق کی کہ وادی کشمیر میں صلاح الدین کو تلاش کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق سید صلاح الدین پر 1994ء میں آزاد کشمیر منتقل ہونے کے بعد سے عسکریت پسندی کو منظم کرنے کا الزام ہے جس میں عسکریت پسندوں کو تربیت دینا اور مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ سید صلاح الدین کشمیری مجاہدین کی سب سے بڑی تنظیم حزب المجاہدین کے امیر اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کے دو بیٹے شاہد یوسف اور شکیل یوسف اس وقت دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید صلاح الدین

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد

ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کیس؛ عامر کیانی کیخلاف اشتہاری کی کارروائی ختم
  • سابق صدر  عارف علوی نے غیر قانونی اقدام کیا ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کا حکم
  • پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی روشن الدین جونیجو انتقال کرگئے