بھارتی عدالت نے حزب المجاہدین کے سربراہ کو اشتہاری قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ایف آئی آر کے مطابق سید صلاح الدین پر 1994ء میں آزاد کشمیر منتقل ہونے کے بعد سے عسکریت پسندی کو منظم کرنے کا الزام ہے جس میں عسکریت پسندوں کو تربیت دینا اور مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک عدالت نے 2002ء کے ایک قتل کیس میں حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے انہیں عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پرنسپل سیشن جج بڈگام اوم پرکاش بھگت کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایت سی آر پی سی کی دفعہ 512 کے تحت جاری کی جا رہی ہے۔ نوٹس کے مطابق تفتیشی افسر اور اسٹیشن ہائوس آفیسر نے تصدیق کی کہ وادی کشمیر میں صلاح الدین کو تلاش کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق سید صلاح الدین پر 1994ء میں آزاد کشمیر منتقل ہونے کے بعد سے عسکریت پسندی کو منظم کرنے کا الزام ہے جس میں عسکریت پسندوں کو تربیت دینا اور مسلح کرنا بھی شامل ہے۔ سید صلاح الدین کشمیری مجاہدین کی سب سے بڑی تنظیم حزب المجاہدین کے امیر اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کے دو بیٹے شاہد یوسف اور شکیل یوسف اس وقت دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید صلاح الدین
پڑھیں:
اسرائیل ہماری کارروائیاں روکنے سے قاصر ہے، رہنماء انصار الله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ ہمارے اور صیہونی رژیم کے درمیان ایک لامحدود جنگ جاری ہے، جس سے ہم امریکی فریق کو گراونڈ سے باہر کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا کوآرڈینیٹر "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہم بحیرہ احمر پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں، اسرائیل یا اس کے علاوہ کوئی اور بھی ہماری کارروائیاں نہیں روک سکتا۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے رہائشی اس طرح بھوک سے مر رہے ہیں کہ دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ہم نے جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی حمایت کی اور امریکہ و اسرائیل کا مقابلہ کیا تاکہ شاید غزہ کے لوگوں کے انسانی دکھوں کو کچھ کم کیا جا سکے۔ نصر الدین عامر نے کہا کہ ہم فلسطین کی حمایت میں اپنی طاقت کے مطابق بھرپور کارروائیاں کر رہے ہیں لیکن ہمیں پھر بھی اپنی کوششوں میں کمی محسوس ہوتی ہے، اس لئے ہم اپنے عسکری آپریشنز کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اور صیہونی رژیم کے درمیان ایک لامحدود جنگ جاری ہے، جس سے ہم امریکی فریق کو گراونڈ سے باہر کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا کوآرڈینیٹر اس سے قبل بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ صنعاء، فلسطین اور غزہ پٹی کی حمایت میں اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک غزہ کا محاصرہ ختم اور وہاں سے جارحیت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اپنے ٹیلیگرام چینل پر نصر الدین عامر نے کہا کہ دشمن کی یمن کے معاملے میں کشیدگی بڑھانے کی کوئی بھی کوشش پہلے کی طرح ناکام ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پٹی پر جارحیت کو روکنے اور محاصرے کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی چیز دشمن کو ہمارے حملوں سے نہیں بچا سکتی۔ یاد رہے کہ یمنی فوج نے گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ کی پٹی کی حمایت اور اپنی سرزمین پر صیہونی فوج کے جارحانہ حملوں کے جواب میں، مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی اہداف پر اپنے ڈرون اور میزائل حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔