2024ء: ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے 1630 کیسز رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
2024ء کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملک بھر میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے کل 1 ہزار 630 کیسز رپورٹ ہوئے۔
غیر سرکاری تنظیم ساحل کی 2024ء کے ابتدائی 6 ماہ کے اعداد و شمار کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے کل 1 ہزار 630 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، ملزمان کو گرفتار نہ کیا جاسکا
2024ء کے پہلے 6 ماہ کے دوران بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 862، اغواء کے 668، گمشدگی کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ان کے علاوہ جنسی زیادتی کے بعد فحش ویڈیوز بنانے کے 48 کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کیسز رپورٹ رپورٹ ہوئے زیادتی کے
پڑھیں:
2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان
شیری رحمٰن— فائل فوٹوپیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ 2010ء سے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے۔
اسلام آباد میں این ڈی ایم اے کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں پاکستان کی خوبصورتی کے لیے بڑا خطرہ بن رہی ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی خطرات سے آگاہی کی تربیت اسکولوں اور دفاتر میں لازمی ہونی چاہیے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے زلزلہ زدہ علاقوں میں باقاعدہ ایمرجنسی ڈرلز کرانا ہوں گی۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے وفاقی حکومت اگر کینال معاملے پر بات چیت چاہتی ہے تو یہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہر 2 سے 3 سال بعد قحط پڑتا ہے، میڈیا کوریج نہ ہونے سے یہ نظر انداز ہو جاتا ہے، 2020ء کے شہری سیلاب میں کراچی کے21 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ 2015ء میں کراچی ہیٹ ویو میں 1200 اموات ہوئیں، سندھ میں پانی کی کمی کا مسئلہ بہت سنگین ہے، سندھ کے کسانوں کو معلوم نہیں کہ خشک سالی ماحولیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جنگلات کو جلایا جارہا ہے لیکن کوئی بولنے والا نہیں، پاکستان کو 2022ء کے سپر فلڈز سے 30ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان پہنچا۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ گلیشیئر پگھلنے سے شمالی علاقوں کے71 لاکھ افراد سیلاب کےخطرے سے دوچار ہیں۔