فائرنگ و دیگر واقعات میں بچوں سمیت 14افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف پرتشدد اور المناک واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ، گھریلو جھگڑے، ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، جھلسنے، چھری کے وار، اور پراسرار حالات میں لاشیں ملنے کے واقعات نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی ہے۔ پولیس نے تمام واقعات کی الگ الگ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں خاندانی جھگڑے کے دوران داماد کی فائرنگ سے اس کے سسر اور دو دیگر رشتہ دار جاں بحق ہو گئے۔ مقتولین کی شناخت 55 سالہ غوث الدین، 45 سالہ گل بخت اور 35 سالہ امین کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس نے مقتول کی بیٹی کے سسر اور ایک رشتہ دار کو گرفتار کرلیا، جبکہ مرکزی ملزمان حمید اور اس کا بھائی تاحال فرار ہیں۔رزاق آباد عبداللہ گوٹھ میں 3 سالہ بچہ گاربیج ٹرک کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے ٹرک قبضے میں لے کر ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی ہے۔ کورنگی ڈھائی نمبر پل کے قریب 25 سالہ زوہیب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، جسے ریسکیو عملے نے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا تاہم وہ دم توڑ گیا۔پاک کالونی تھانے کی حدود میں 8 سالہ معیز ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو کر دوران علاج چل بسا۔ شاہراہ فیصل پر کرنٹ لگنے سے 18 سالہ نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ اورنگی ٹاؤن قبرستان کے قریب 26 سالہ سیما کی لاش ملی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کیا گیا۔ ماڑی پور سے جھلسنے والی 36 سالہ فائزہ دوران علاج جاں بحق ہوئی۔ کورنگی K ایریا، کورنگی نمبر 5، گلستان جوہر اور ڈیفنس فیز 6 سے 4 نامعلوم افراد کی لاشیں ملی ہیں، جن کی شناخت اور موت کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔فائرنگ اور چھری کے حملوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں کلفٹن میں 48 سالہ بشیر، اختر کالونی میں ڈکیتی کے دوران 20 سالہ عبدالوحید، سائٹ ایریا میں 21 سالہ شاہ زیب، کریم آباد میں 24 سالہ نصیب زادہ، اور نیو کراچی میں شبیر حسین شامل ہیں۔پولیس حکام نے کہا ہے کہ ہر واقعے کی گہرائی سے تفتیش کی جا رہی ہے، عینی شاہدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مجرموں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی معلومات کی صورت میں فوری اطلاع دیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مؤثر کارروائی کر سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جاں بحق ہو
پڑھیں:
باجوڑ، بم دھماکے سے اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت چار افراد ہلاک، 12 زخمی
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت چار افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔
بدھ کو دھماکہ اس وقت ہوا جب اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل کی گاڑی پھاٹک میلہ کے قریب سے گزر رہی تھی۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے اردو نیوز سے گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے علاوہ دو پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈی پی او کے مطابق انتظامی حکام معمول کے مطابق پولیس کے ہمراہ بازاروں کو معائنہ کرنے نکلے تھے کہ اس دوران دھماکہ ہوا۔
ترجمان پولیس منصور خان کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں پانچ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ سات شہری بھی زخمی ہوئے، جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت اور گورنرخیبر پختونخوا کی جانب سے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک دشن عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
دوسری جانب مشیر صحت احتشام علی نے ڈی ایچ او اور ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر باجوڑ سے رابطہ کیا زخمیوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔