پاکپتن ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 20نومولودبچوں کی ہلاکتیں، ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
پاکپتن(اوصاف نیوز) ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 نومولودوں کی ہلاکت سے متعلق ابتدائی رپورٹ آگئی،رپورٹ کے مطابق ہسپتال میں آکسیجن دستیاب نہ ہونے کے شواہد نہیں مل سکے اور ہسپتال میں آکسیجن کے 45 سلنڈر موجود تھے
تفصیلات کے مطابق پاکپتن ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 نومولودوں کی ہلاکت کے معاملے پر محکمہ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کرلیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان بچوں کی اموات غیرتربیت یافتہ دائیوں اور نجی اسپتالوں میں آپریشن کے باعث ہوئیں۔
رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہےکہ 15 بچے نجی اسپتال میں پیدا ہوئے مگر حالت بگڑنے پر انہیں سرکاری اسپتال لایا گیا، 5 بچوں کی ہلاکت غیرتربیت یافتہ دائیوں اور ان کےطریقہ کار سے ہوئی جب کہ اسپتال لائے گئے بچوں کی مائیں بھی ان کے ساتھ نہیں تھیں۔
ذرائع کے مطابق اسپتال میں آکسیجن دستیاب نہ ہونے کے شواہد نہیں مل سکے اور اسپتال میں آکسیجن کے 45 سلنڈر موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ بچوں کی آمد اور علاج کے وقت کا کلینیکل آڈٹ بھی کروایا گیا ہے اور یہ رپورٹس وزیر اعلی مریم نواز کی جمعہ کو پاکپتن آمد پر پیش کی جائیں گی۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسپتال میں کے مطابق بچوں کی
پڑھیں:
پاکپتن اسپتال میں 20 بچوں کی ہلاکت: وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر ایم ایس اور سی ای او گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکپتن: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سخت نوٹس پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاکپتن کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اور سی ای او ہیلتھ کو گرفتار کرلیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے اسپتال کے اچانک دورے کے دوران 20 نومولود بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور موقع پر ہی دونوں افسران کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایم ایس ڈاکٹر عدنان غفار اور سی ای او ڈاکٹر سہیل کو حراست میں لے لیا۔
حکومتی ترجمان کے مطابق دونوں افسران نے مبینہ طور پر حقائق چھپانے کی کوشش کی، جس پر ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 سے 22 جون کے دوران اسپتال میں 20 بچوں کی اموات ہوئیں، جن کے ورثاء نے ڈاکٹروں، عملے کی غفلت اور آکسیجن کی کمی کو اموات کی وجہ قرار دیا تھا۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اسپتال میں سہولیات کا فقدان اور لاپرواہی اس اندوہناک سانحے کا سبب بنی۔
مریم نواز نے معاملے کی مکمل تحقیقات کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔