غزہ جنگ بندی کو ابھی چند روز ہی گزرے ہیں لیکن جارحیت پسند اسرائیل ایک بار پھر دھمکیوں پر اتر آیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کھلی دھمکی دی ہے کہ غزہ میں جنگ ایک بار پھر شروع ہوسکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں اور تمام یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں تو اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ حماس اب بھی 19 اسرائیلی مغویوں کی لاشوں کو روکے ہوئے ہے جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اسرائیل کے پاس دوبارہ جنگ شروع کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ دستیاب تمام 9 لاشیں حوالے کردی ہیں لیکن بقیہ تک رسائی تک تباہ شدہ علاقوں اور ملبے کے ڈھیر کے باعث فی الحال ممکن نہیں ہو پارہی ہے۔

حماس کا مزید کہنا تھا کہ ٹنوں ملبے تلے دبی لاشیں تلاش کرنے کے لیے خصوصی آلات اور وقت درکار ہے۔

 حماس کا اصرار ہے کہ جنگ بندی کے دوران تلاش اور ریسکیو ٹیموں کو کام کرنے کی اجازت دی جائے تو یہ لاشیں جلد نکالی جا سکتی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ معاہدے کی مکمل پاسداری کی، اسلحہ حوالے کرنا قومی مذاکرات سے مشروط ہوگا: حماس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے اور دوسرے مرحلے کی منتقلی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس نے رفح میں محصور اپنے عسکریت پسندوں کے حوالے سے اسرائیلی اقدامات کو غزہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔  حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ تحریک نے غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے تمام تقاضوں پر مکمل طور پر عمل کیا ہے۔ حازم نے زور دیا کہ اسرائیل ہی دوسرے مرحلے میں داخلے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

حازم قاسم نے واضح کیا کہ حماس کے وفد کا قاہرہ کا دورہ دوسرے مرحلے میں منتقلی اور اس کی تیاری شروع کرنے کے لیے تحریک کی سنجیدگی کی تصدیق کرتا ہے۔ تحریک حماس کی جانب سے اسلحہ حوالے کرنے سے متعلق قاسم نے کہا کہ اس معاملے کو فلسطینی قومی مذاکرات اور داخلی مشاورت کے تحت حل کیا جانا چاہیے۔

ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق امریکا کا صبر اسرائیل کے حوالے سے ختم ہونا شروع ہو گیا ہے کیونکہ وہاں کے رہنما غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے آغاز پر منقسم ہیں۔ اخبار نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں یرغمالیوں کی باقی ماندہ لاشوں یعنی ایک اسرائیلی فوجی اور ایک تھائی کارکن کی لاش کی واپسی کے بغیر معاہدے کے دوسرے مرحلے میں داخل نہ ہونے پر بضد ہیں۔ اخبار نے یہ بھی کہا کہ اب بھی رکاوٹیں موجود ہیں جن میں رفح کی سرنگوں میں محصور حماس کے ارکان کا معاملہ ختم نہ ہونا شامل ہے۔

ایک اسرائیلی چینل نے انکشاف کیا کہ امریکیوں کے مقرر کردہ ٹائم ٹیبل کے مطابق بین الاقوامی استحکام فورس کے جنوری کے وسط میں غزہ کی پٹی کے رفح میں پہنچنے کی توقع ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج ملبے کو ہٹانے کے لیے رفح میں بھاری ساز و سامان داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے نے واضح کیا کہ غزہ میں بھاری ساز و سامان داخل کرنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کی تیاری ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیل سے ریڈ کراس کے ذریعے 15 مزید فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی گئی ہیں جس سے یہ تعداد 345 ہو گئی ہے۔ وزارت صحت نے صرف 99 مقتولین کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔ لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کے لیے جانچ اور دستاویزی کارروائیاں جاری ہیں۔ اسی دوران حماس نے اسرائیلی فریق کے حوالے کرنے کے لیے غزہ میں دو یرغمالیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھنے کی تصدیق کی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • چیف  آف  ڈیفنس  کے نوٹیفکیشن  کا عمل  شروع  ہوگیا  ‘ تبصروں  کی گنجائش  نہیں خواجہ  آصف 
  • اب صحت مند اور طویل عمر ہوگی
  • گردی جنگل کیمپ سے تمام 70 ہزار افغان مہاجرین کو افغانستان بھیج دیا گیا، خالی گھر مسمار کرنے کا عمل شروع
  • غزہ جنگ بندی معاہدے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا: مصری وزیر خارجہ
  • غزہ معاہدے کے حامی مسلم ممالک کو ’اپنی پوزیشن پر دوبارہ غور‘ کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے، خواجہ آصف
  • اسرائیل، رفح بحران کے حل کیلئے ثالثوں کو جواب نہیں دے رہا، حماس
  • جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی مظالم بدستور جاری ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • اسرائیل کا حماس کی سرنگوں میں اب تک 30 فلسطینیوں کو شہید کرنیکا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کی سرنگوں میں اب تک 30 فلسطینیوں کو شہید کرنے کا دعویٰ
  • غزہ معاہدے کی مکمل پاسداری کی، اسلحہ حوالے کرنا قومی مذاکرات سے مشروط ہوگا: حماس