واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک گھنٹے تک بہت اچھی اور مثبت ٹیلی فونک گفتگو کے فوراً بعد اعلان کیا ہے کہ وہ اپریل 2026 میں بیجنگ کا سرکاری دورہ کریں گے۔

جبکہ شی جن پنگ کو بھی 2026 کی دوسری نصف میں امریکہ آنے کی دعوت دی گئی ہے جسے قبول کر لیا گیا۔

یہ اعلان دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین کی جنگ، تائیوان کے تنازع اور سویا بین کی تجارت سمیت اہم عالمی مسائل پر بات چیت کے بعد سامنے آیا۔

شی جن پنگ نے تائیوان کو چین کی واپسی کو دوسری عالمی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا لازمی جزو قرار دیا۔

https://truthsocial.

com/@realDonaldTrump/posts/115605897178712132

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ شی جن پنگ ایک عظیم رہنما ہیں۔ ہماری گفتگو انتہائی مفید تھی، جس میں یوکرین، فینٹانیل کی سمگلنگ روکنے اور امریکی کسانوں کے لیے سویا بین کی بڑھتی ہوئی خریداری شامل تھی۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولین لیویٹ نے تصدیق کی کہ یہ کال تقریباً ایک گھنٹہ طویل تھی اور دونوں ممالک کے درمیان حالیہ ٹیرف معاہدے کی بنیاد پر تجارت کو مزید مستحکم کرنے پر مرکوز رہی۔

واضح رہے کہ ٹرمپ اور شی جن پنگ نے اکتوبر 2025 میں جنوبی کوریا کے شہر بسآن میں ملاقات کی تھی، جہاں ٹیرف جنگ کو روکنے اور نایاب معدنیات کی برآمدات سمیت تجارت کے نئے معاہدے پر اتفاق ہوا تھا۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل امریکی فنڈنگ سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، زہران ممدانی کی ٹرمپ سے ملاقات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک کے پہلے نومنتخب مسلم میئر زہران ممدانی نے وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روایتی ملاقات کی، جس دوران انہوں نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات اور امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسوں کے استعمال کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں زہران ممدانی نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور امریکی ٹیکس دہندگان کا پیسہ فلسطینی عوام کے خلاف استعمال ہو رہا ہے،  نیویارک کے شہری چاہتے ہیں کہ ان کے ٹیکس کا پیسہ جنگوں میں نہیں بلکہ مقامی ضروریات اور بنیادی سہولیات کی فراہمی پر خرچ ہو۔

صدر ٹرمپ نے اس جواب پر کہا کہ ہم دونوں مشرقِ وسطیٰ میں امن کے خواہاں ہیں،  ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اپنے سیاسی اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کی تعریف کی اور نیویارک شہر کی بہتری کے لیے تعاون کا عزم ظاہر کیا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ اور اسرائیل دونوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کا پیسہ غزہ کی جنگ میں استعمال ہو رہا ہے،  ممدانی اور ٹرمپ کی یہ پہلی بالمشافہ ملاقات کئی ماہ کی تلخ بیان بازی کے بعد ہوئی، جس میں اختلافات کے باوجود بات چیت دوستانہ ماحول میں جاری رہی۔

صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں زہران ممدانی نے صدر ٹرمپ کوفاشسٹ  کہنے سے قبل وضاحت دینا شروع کی  تاہم ٹرمپ نے کہا کہ بس ہاں کہہ دینا زیادہ آسان ہے۔

خیال رہےکہ نیویارک کے نومنتخب میئر زہران ممدانی یکم جنوری 2026 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • تائیوان کی چین کے پاس واپسی جنگ کے بعدکے بین الاقوامی نظام کا اہم حصہ ہے، چینی صدرکی ٹرمپ سے گفتگو
  • امریکی ڈالروں سے نسل کشی
  • چینی صدر شی جن پنگ، امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ میں ٹیلیفونک رابطہ
  • امریکا نے میانمار کے شہریوں کے لیے عارضی قانونی اسٹیٹس ختم کر دیا
  • چینی صدر ژی جن پنگ کا امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر رابطہ
  • گلوبلائزیشن کا عروج و زوال
  • جی 20 ممالک نے امریکی شمولیت کے بغیر اعلامیہ منظور کر لیا
  • روس ٹرمپ امن منصوبے سے متفق، یوکرین رکاوٹ ہے: صدر پیوٹن
  • اسرائیل امریکی فنڈنگ سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، زہران ممدانی کی ٹرمپ سے ملاقات