غزہ / صنعا: اسرائیل نے غزہ میں خیمہ بستیوں اور دیگر مقامات پر تازہ فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں 21 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 15 افراد خیموں پر بمباری میں جاں بحق ہوئے۔ شہداء میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں امداد کی بندش کا ساتواں ہفتہ جاری ہے، جس کی وجہ سے بچوں میں غذائی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے غزہ سے رہا اسرائیلی یرغمالیوں کی ملاقات ہوئی، جس پر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پیوٹن نے حماس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر کا کہنا ہے کہ "غزہ میں جنگ بندی اسی وقت ممکن ہے جب تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے"۔

ادھر یمنی حوثی باغیوں کے میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے دارالحکومت صنعا پر 12 سے زائد فضائی حملے کیے، جن میں ایک شہری ہلاک ہو گیا۔ حوثی میڈیا کے مطابق امریکی حملے الجوف صوبے کے علاقے الحزم میں بھی کیے گئے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اس حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی، تاہم خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ

پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔

تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر یہودی حملوں کی شدت چھپانے کیلئے میڈیا پر پابندی(134 مسلمان شہید)
  • یہودی درندوں کے حملوں سے 79 مسلمان غزہ میں شہید
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • امریکی اداکارہ خاتون پر حملے، تشدد اور چوری کے الزام میں گرفتار
  • روسی ریسٹورینٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے، نظام مفلوج
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار