اسلام آباد میں پاکستان اور ہنگری کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی ایک اہم تقریب منعقد ہوئی جس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ہنگری کے وزیر خارجہ نے مشترکہ طور پر شرکت کی اس موقع پر دونوں ممالک نے ڈپلومیٹک پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے لیے ویزا فری سفر کے معاہدے سمیت ثقافتی تعاون اور آثار قدیمہ کے شعبے میں بھی معاہدے کیے تقریب کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ہنگری کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان ثقافت سفارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے امکانات وسیع ہیں انہوں نے کہا کہ ہنگری اور پاکستان کے درمیان مشترکہ کمیشن کا تیسرا اجلاس انتہائی اہم ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے اسحاق ڈار نے ہنگری کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہنگری کے سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں اس موقع پر ہنگری کے وزیر خارجہ نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کے خواہاں ہیں اور حکومت پاکستان کی شاندار میزبانی پر شکر گزار ہیں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط سے دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی اور ہم ثقافت اور آثار قدیمہ کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ہنگری کے وزیر خارجہ نے عالمی سیاسی امور پر بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے دہشت گردی کے فروغ پر تشویش ہے جبکہ یوکرین جنگ کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہیں انہوں نے پاکستان کو ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیا اور یقین دہانی کروائی کہ ہنگری پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی حمایت جاری رکھے گا ان کا کہنا تھا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستان میں سازگار ماحول موجود ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہنگری کے وزیر خارجہ اور ہنگری کے ہوئے کہا کہ کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت

مشرقِ وسطی ایک بار پھر عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے اور عالمی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے جنگ کا آغاز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر حملوں سے ہوا، جس نے ایک سنگین اور تباہ کن سلسلے کو جنم دیا ہے اور ایران کی ابتدائی اعلیٰ عسکری قیادت کے غیر متوقع جانی نقصان کے جواب میں ایرانی سخت رد عمل نے اسرائیل کو حیران کردیا ہے۔
اسرائیل کی پشت پر عالمی سامراجی قوتیں امریکہ، برطانیہ، فرانس کھڑی ہیں، جو اپنی فضائی قوتیں پہلے ہی مشرقِ وسطی میں تعینات کر چکی ہیں۔ان حالات میں پاکستان کا کردار صرف ایک تماشائی کا نہیں بلکہ نئی عالمی صف بندی میں ایک کلیدی مسلم طاقت کے طور پر ابھرنے کا ہے۔
پاکستان کی تزویراتی اہمیت:جوہری طاقت جو حالیہ بھارتی جارحیت کا بروقت اور موثر جواب دے کر اپنی عسکری قیادت اور صلاحیت کا لوہا منوا چکی ہے۔ایران کا جغرافیائی مسلم پڑوسی ہونے کے باعث کسی بھی جنگ کے براہِ راست اثرات پاکستان پر پڑسکتے ہیں۔مضبوط فوجی ادارہ جسے عالمِ اسلام میں ایک نظریاتی، دفاعی اور متحرک قوت مانا جاتا ہے۔عوامی شعور اور امت سے وابستگی پاکستانی عوام فلسطین، شام، یمن، کشمیر اور عالمِ اسلام کے مسائل پر بیدار اور حساس ہے۔
حکمت اور سٹریٹجک بصیرت کی فوری ضرورت:اور مسلم ممالک کے باہمی اتحاد کی سخت ضرورت اور اہمیت‘جلدبازی سے اجتناب: پاکستان کو کسی عالمی طاقت کا مہرہ نہیں بننا چاہیے، بلکہ اپنی خودمختار پالیسی کو محفوظ رکھتے ہوئے قدم اٹھانا چاہیے۔
سفارتکاری اور غور و فکر:پاکستان کو چاہیے کہ ترکی، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، ایران، انڈونیشیا، ملائیشیا، مراکش اور دیگر مسلم ممالک سے رابطہ کاری اور مشاورت کرے، اور اسرائیل‘ ایران کی جنگ پر ایک متحدہ اسلامی موقف تشکیل دے۔
داخلی اتحاد:پاکستان کو اندرونی استحکام، میڈیا اور عوامی یکجہتی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ بیرونی دبا ئو کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔غیر اعلانیہ سفارتی تدابیر:پاکستان کو خفیہ سفارتکاری، انٹیلی جنس روابط، اور سٹرٹیجک تیاریوں کے ذریعے امتِ مسلمہ کے دفاع اور رہنمائی کے لیے موثر کردار ادا کرنا ہوگا بغیر جلد بازی یا براہِ راست جنگ میں کودے۔
اس وقت جو جنگ اسرائیل نے ایران پر حملے سے چھیڑی ہے، اس میں پاکستان کا کردار کلیدی ہے اور امتِ مسلمہ کی نظریاتی و اخلاقی رہنمائی بھی پاکستان کو ہی کرنی ہوگی۔اس لیے فیصلے صرف جذبات سے نہیں، بلکہ دانائی، تدبر، اور حکمتِ عملی کے ساتھ کرنے ہوں گے۔اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کی موجودہ عسکری قیادت ایمان، اخلاص، اور اہلیت سے لیس ہے۔
قوم و قائدین سے اپیل:دشمن کی چالوں کو پہچانو جو ہمیں ایران اور عرب دنیا سے ٹکرانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔یاد رکھو! امتِ مسلمہ کو صرف حکمت، صداقت اور وحدت ہی بچا سکتی ہے نہ کہ جذبات، جلد بازی یا غیر ملکی مفادات کی جنگ۔پاکستان کا اصل سرمایہ:اللہ پر ایمان وتوکل اس کی نظریاتی شناخت، جوہری طاقت، عسکری مہارت، اور قومی اتحاد ہے ان کو ہر حال میں محفوظ رکھنا ہے۔
پاکستان کی عسکری قوت ایک ثابت شدہ حقیقت ‘گزشتہ ماہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ جس کا فوری، موثر، اور حکمت پر مبنی عسکری جواب دیا گیا دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی افواج نہ صرف مستعد، منظم، اور جذبے سے سرشار ہیں، بلکہ اللہ پر ایمان و توکل کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی، حکمتِ عملی، اور قیادت کی اہلیت سے بھی لیس ہیں۔اس واقعے نے دنیا کو تین حقائق یاد دلا دیے:تیز ردِعمل کی صلاحیت‘ اعلیٰ فضائی دفاعی مہارت اور ٹیکنیکل قیادت نظریاتی اتحاد اور اچانک حملے کی صورت میں مکمل تیاری یہ واضح پیغام تھا کہ پاکستان نہ صرف جوہری طاقت ہے، بلکہ ہر سطح پر اعصابی، فکری، عسکری، اور سٹریٹجک ردعمل دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستانی فوج کی شجاعت، حکمت اور نظریاتی وابستگی نے اپنی ایمانی قوت کے ساتھ نہ صرف دشمن کے عزائم خاک میں ملائے،بلکہ دنیا بھر میں پاکستان اور عسکری قیادت کو عزت، جرات، اور قیادت کا عالمی سمبل بنا دیا۔ پاکستانی قوم سیاسی اور مذہبی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اپنی قابل فخر عسکری قیادت کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہو جائیں۔ ایسی جنگ تاریخ عالم میں اس سے قبل نہیں ہوئی۔ جس کا آغاز ہوا ہے۔ اللہ ہمیں اس کی مہلک خیزی سے محفوظ رکھے اور ہم سب کو ایمانی جذبہ و عمل اور اخوت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان گورننس اور ادارہ جاتی ترقی میں تعاون کا نیا سنگِ میل
  • پاکستان اور مصر کے وزارئے خارجہ میں رابطہ، ایران اسرائیل جنگ پر بات چیت
  • وزیراعظم سے یو اے ای کے وفد کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال، مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت
  • پاکستان اور ترکیے کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، ایران پر اسرائیلی حملے پر غم و غصے کا اظہار
  • چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فروغ
  • چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ
  • پاکستان اور بلغاریہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے پر تہنیتی پیغامات جاری
  • الخدمت فاؤنڈیشن اور قطر چیریٹی کےمابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط