سندھ کے پانی پر ایم کیو ایم سمجھوتہ نہیں کریگی: علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر سندھ علی خورشید----فائل فوٹو
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر ایم کیو ایم سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار دنیا کے بدترین شہروں میں ہوتا ہے، ہم سندھ حکومت سے مطمئن نہیں، سندھ میں 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپویشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہسندھ کا ہر محکمہ بھتہ لیتا ہے، بھتے کی رقم وزیروں تک جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں کراچی دنیا کے 12 ترقی کرتے شہروں میں تھا، موجودہ حالات میں شہر دنیا کی 5 بدترین شہروں میں شامل ہوتا ہے۔
علی خورشیدی نے یہ بھی کہا کہ سکھر میں بھی پارٹی پالیسی واضح انداز میں بتا دی تھی، معدنیات کو وفاق کے حوالے کرنے پر سندھ کے عوام اور اسمبلی کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گھوٹکی : صوبہ سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہونے سے گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھوٹکی میں سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ کے کنویں بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 10 کنوو ¿ں سے گیس کی سپلائی بند ہوچکی ہے جب کہ لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور سیلابی پانی نے زرعی علاقوں اور آبادی کو بری طرح متاثر کیا۔
بتایا گیا ہے کہ کشمور میں دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے بہاو ¿ میں اضافہ ہوا ہے جس سے اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے یہاں سے پانی 48 گھنٹے میں سکھر بیراج پر پہنچنے کا امکان ہے، فی الحال گڈو بیراج پر کوئی خطرہ نہیں تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح میں بھی اضافے کے بعد علاقے سے نقل مکانی جاری ہے اور کچے سے 30 ہزار لوگوں کو محفو ظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاو ¿ں ڈوب چکے ہیں جہاں گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آئے ہیں، کندھ کوٹ میں کچے کا 80 فیصد علاقہ سیلاب کی نذر ہوا ہے، اوباڑو، نوشہرو فیروز میں بھی کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا 150 دیہات میں داخل ہوا لیکن وہاں دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں تھا۔