سندھ کے پانی پر ایم کیو ایم سمجھوتہ نہیں کریگی: علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر سندھ علی خورشید----فائل فوٹو
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر ایم کیو ایم سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار دنیا کے بدترین شہروں میں ہوتا ہے، ہم سندھ حکومت سے مطمئن نہیں، سندھ میں 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپویشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہسندھ کا ہر محکمہ بھتہ لیتا ہے، بھتے کی رقم وزیروں تک جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں کراچی دنیا کے 12 ترقی کرتے شہروں میں تھا، موجودہ حالات میں شہر دنیا کی 5 بدترین شہروں میں شامل ہوتا ہے۔
علی خورشیدی نے یہ بھی کہا کہ سکھر میں بھی پارٹی پالیسی واضح انداز میں بتا دی تھی، معدنیات کو وفاق کے حوالے کرنے پر سندھ کے عوام اور اسمبلی کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔