پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ایک ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 36 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس تھا جو مارچ 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.195 ارب ڈالر سرپلس ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں 109 فیصد کا اضافہ کس بات کی علامت ہے؟
رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پاکستانی برآمدات 24.660 ارب ڈالر رہیں، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پاکستانی درآمدات 43.388 ارب ڈالر رہیں، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ 18.728 ارب ڈالررہا۔
یہ بھی پڑھیں: ’کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 سال کی کم ترین سطح پر رہا‘ اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ جاری
دوسری جانب رواں مالی سال کے 9 ماہ میں ترسیلات زر 28.029 ارب ڈالر رہیں۔
’کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس میں ہونا مستحکم ہوتی معیشت کی عکاس ہے‘وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ پر کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس میں ہونا مستحکم ہوتی معیشت کی عکاس ہے، اس مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.85 ڈالر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی اشاریے حکومتی پالیسیوں کی درست سمت کا مظہر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی انتھک کوششوں کی بدولت کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا، ہم ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے کوشاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیٹ بینک پاکستان سرپلس کرنٹ اکاؤنٹ معیشتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک پاکستان سرپلس کرنٹ اکاؤنٹ رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں پاکستان اسٹیٹ بینک سرپلس میں ارب ڈالر
پڑھیں:
بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل پارلیمنٹ ہاؤس میں سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، اجلاس میں آئندہ مالی سال 2025/26ء کے بجٹ سے متعلق اہم تجاویز زیر غور آئیں گی، اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ فنانس بل کی منظوری دے کر اُسے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دے گی، آئندہ مالی سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں اضافے کی حتمی منظوری بھی وفاقی کابینہ دے گی، کابینہ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔(جاری ہے)
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2024/25ء پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک کی معاشی کارکردگی، مالی اصلاحات، پالیسی اقدامات اور چیلنجز سے متعلق بات کی، انہوں نے بتایا کہ عالمی معیشت میں سست روی کا رجحان ہے اور گلوبل جی ڈی پی 2.8 فیصد تک محدود ہو گئی، پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی جو بحالی کی علامت ہے، افراط زر میں واضح کمی آئی ہے اور پالیسی ریٹ بھی 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 12 فیصد، آئی ٹی ایکسپورٹس میں 3.5 فیصد، اور مشینری کی درآمدات میں 16.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ترسیلات زر جون کے اختتام تک 37 سے 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، انفرادی ٹیکس فائلرز کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہوا، کنسٹرکشن سیکٹر میں 6.6 فیصد، سروسز سیکٹر میں 2.9 فیصد، گاڑیوں کی صنعت میں 40 فیصد اور فوڈ سروسز میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا تاہم زرعی شعبے میں اضافہ صرف 0.6 فیصد رہا اور بڑی فصلوں کی پیداوار میں ساڑھے 13 فیصد کمی آئی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 43 وزارتوں اور 400 محکموں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سرکاری اخراجات میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے، ہم نے سب سے پہلے لیکج کو روکنا ہے، رائٹ سائزنگ سے معیشت میں مثبت اثرات آئیں گے، پاور سیکٹر میں وصولیوں کی صورتحال حوصلہ افزا رہی اور تمام ڈسکوز میں نئے بورڈز تعینات کیے جا چکے ہیں، گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں کے ساتھ معاہدے کیے جا رہے ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کا نقصان ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔