Express News:
2025-04-25@07:51:21 GMT

واٹر ٹینکر کی بہتات اور پانی کے مسائل

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

کراچی میں گرمی کے آغاز پر پانی کا بحران ایک بار پھر معمول کے مطابق شدت اختیار کر گیا ہے جس کی وجہ مرکزی لائن کے مرمتی کام میں تاخیر کو قرار دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں شہر کو دو دنوں میں چالیس کروڑ گیلن پانی فراہمی نہیں کیا جاسکا اور شہر کا تقریباً 50 فی صد حصہ پانی سے محروم رہا۔ کراچی میں پانی فراہم کرنے والے سرکاری ادارے واٹر بورڈ کو جس میں سیوریج بھی شامل ہے مگر کمائی واٹربورڈ میں ہے جس کو سندھ حکومت نے کراچی واٹر کارپوریشن کا درجہ دیا تھا اور افسران کے تقرر و تبادلوں میں بھی من پسند تبدیلیاں اپنوں کو نوازنے کے لیے کی گئی تھیں جس کا شہریوں کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوا مگر واٹر مافیا میں کمائی کے نئے دروازے کھل گئے شہری پانی سے محروم ہوتے گئے اور شہر میں پانی کی قلت کا بحران شدید سے شدید تر ہوتے ہوئے اب انتہا پر پہنچ رہا ہے۔کراچی میں پانی کی لائنوں میں رساؤ اور پانی کی لائنیں ٹوٹنا تو معمول تھا ہی مگر اب پانی کی مرکزی لائن بھی ٹوٹنا شروع ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں شہر میں پانی کا بحران بدترین شکل اختیار کرگیا ہے اور تقریباً نصف شہر پینے کے پانی سے محروم رہا اور واٹر مافیا نے موقع سے فائدہ اٹھایا شہریوں کو منہ مانگی رقم دے کر خوشامدیں کرکے گھنٹوں انتظارکے بعد مہنگا پانی خریدنا پڑا۔

 جب کراچی میں پانی کا انتظام کراچی واٹر بورڈ کے پاس تھا اس وقت کراچی میں تقریباً پانچ سو واٹر ٹینکر تھے مگر اب واٹر کارپوریشن بنائے جانے کے بعد شہر میں واٹر ٹینکروں کی تعداد تقریباً ساڑھے پانچ ہزار ہو چکی ہے جس میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے اور ٹرک واٹر ٹینکروں میں تبدیل ہو رہے ہیں جس سے شہر کی سڑکوں پر واٹر ٹینکروں کی بہتات ہو چکی ہے جن کے کوئی اوقات مقرر نہیں اور وہ دن رات پانی منہ مانگے داموں فروخت کر رہے ہیں اور واٹر مافیا روزانہ کروڑوں روپے کا پانی فروخت کرکے مال کما رہی ہے مگر کراچی واٹر کارپوریشن کو صرف25 کروڑ روپے وصول ہو رہے ہیں اور واٹر ٹینکر شہریوں کو مہنگا پانی فروخت کرکے روزانہ کروڑوں روپے کراچی کی بااثر اور مضبوط طاقتور مافیا کو کما کر دے رہے ہیں اور ساڑھے پانچ ہزار ٹینکروں کی تیز رفتاری اور جلد بازی سے ان ٹینکروں کی وجہ سے شہریوں کا جانی نقصان بھی ہو رہا ہے جب کہ مالی نقصان وہ الگ برداشت کر رہے ہیں کیونکہ پانی کی قلت کے باعث انھیں مہنگا پانی خرید کر اپنی ضرورت پوری کرنا پڑ رہی ہے۔کراچی میں پانی کی قلت معمول بن چکی ہے جس میں حقیقی قلت سے زیادہ مصنوعی قلت ہے جو جان بوجھ کر پیدا کی جاتی ہے تاکہ واٹر ٹینکروں سے پانی خریدنے پر شہری مجبور رہیں۔ کراچی کی واٹر مافیا کا مقصد زیادہ سے زیادہ واٹر ٹینکر ہے۔ ٹینکروں کی تعداد پانچ سو سے ساڑھے 5 ہزار ہو جانے کے بعد ان واٹر ٹینکروں سے شہریوں کو کم قیمت پر پانی ملنا چاہیے تھا مگر ہزاروں کی تعداد میں واٹر ٹینکر ہو جانے کے بعد بھی واٹر ٹینکروں میں مقابلے کا کوئی رجحان نہیں۔

مارکیٹوں میں مال زیادہ آ جائے تو قیمتوں کا مقابلہ ہونے سے نرخ کم ہو جاتے ہیں تاکہ مال زیادہ فروخت ہو مگر شہر میں فراہمی آب کے لیے کوئی مقابلہ نہیں بلکہ بعض دفعہ قلت آب بڑھ جانے پر تین کروڑ آبادی کے شہر کو ہزاروں ٹینکروں کے باوجود منہ مانگی قیمت پر پانی وقت پر نہیں ملتا اور سفارش یا گھنٹوں انتظار کے بعد ہی پانی میسر آتا ہے اور ان کی ضرورت پوری ہوتی ہے۔ملک کے سب سے بڑے شہر میں پانی کی قلت مسلسل بڑھ ہی رہی ہے جو سردیوں کے مقابلے میں گرمیوں میں بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے اور یہ ضرورت پانی کی سرکاری لائنوں سے نہیں بلکہ واٹر ٹینکر پوری کرکے مال کما رہے ہیں اور کراچی کے شہری تقریباً دو عشروں سے پانی کی فراہمی کے سرکاری منصوبے K-4 کی تکمیل کے منتظر ہیں جس کی تکمیل کے صرف خواب ہی شہریوں کو سرکاری طور پر دکھائے جا رہے ہیں جو مکمل ہونے میں ہی نظر نہیں آ رہا جس سے منصوبے کی تعمیری لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں پانی کی فراہمی کا ایک منصوبہ K-3 سٹی ناظم سید مصطفیٰ کمال کے دور میں پایہ تکمیل کو پہنچا تھا جس کو تقریباً سترہ سال گزر چکے ہیں۔اس طویل عرصے میں شہر کی آبادی کہاں سے کہاں پہنچ گئی۔ پانی کی قلت مسلسل بڑھتی گئی جس سے شہر میں پانی کی مقدار بڑھنے کی بجائے کم ہوئی اور بڑھے تو صرف واٹر ٹینکر یا پانی کے سرکاری بل جو پانی نہ فراہم ہونے کے باوجود ہر سال بڑھتے ہی آ رہے ہیں۔ کراچی میں واٹر ٹینکروں کے ساتھ نجی طور پر پانی فروخت کرنے والوں کا کاروبار بھی عروج پر پہنچ چکا ہے اور یہ دونوں شہریوں کو پانی کی فراہمی کے نام پر اس لیے لوٹ رہے ہیں کہ وفاق اور سندھ حکومت کو کراچی میں پانی کا شدید بحران ہو یا قلت کوئی بھی احساس نہیں اسی لیے پانی کی فراہمی کا میگا منصوبہ K-4 مستقبل قریب میں بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا جس کے لیے حکومتیں مطلوبہ فنڈز نہیں دے رہیں اور کراچی سالوں سے پانی کے لیے ترس رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی کراچی میں پانی واٹر ٹینکروں شہر میں پانی میں پانی کی پانی کی قلت رہے ہیں اور واٹر ٹینکر ٹینکروں کی شہریوں کو پر پانی پانی کا رہا ہے کے لیے رہی ہے کے بعد ہے اور

پڑھیں:

کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی

تقریب سے خطاب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، کیا پیپلز پارٹی کے لوگ پانی کے مسائل حل نہیں کر سکتے؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کراچی سے باہر نکلیں گے تو سمجھ آئے گا کہ کراچی کتنا محروم ہے، بلدیہ ٹاؤن میں لوگ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں مگر وہاں پانی نہیں ہے۔ سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جو وزیرِاعظم ای سی آئی کی میٹنگ اٹینڈ نہیں کرتا وہ بہتر کام نہیں کر سکتا، سب سے بہتر وقت جیل کا ہوتا ہے جیل میں سب سے زیادہ تعلیم ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے پاس دوسرا موقع ہے، اب وہ ووٹ کو عزت دو کہہ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  •  ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے،شاہدخاقان عباسی
  • کراچی کی سڑکوں پر ٹینکر کا خونی کھیل جاری، بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • کراچی: ٹینکر اور سوزوکی میں تصادم، کمسن بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • ہمارا جینا، مرنا سندھ کے پانی اور انہی مسائل سے جڑا ہے، شیری رحمان
  • سی ڈی اے اسلام آباد واٹر کا ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اسلام آباد میں پانی کی کمی اور بہتر واٹر مینجمنٹ کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد