سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا
بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ہدف 2 کھرب 3 ارب تھا جس کے بجائے محکمے نے ایک کھرب 23 ارب روپے وصول کیے
سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، رواں مالی سال کے 8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14 ارب 55 کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3 کھرب 11 ارب 4 کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ۔ذرائع کے مطابق ٹیکس وصولی کے اعداد و شمار کے مطابق بورڈ آف ریونیو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سندھ ریونیو بورڈ نے نصف ہدف حاصل کیا، تینوں محکموں نے 3 کھرب 3 کروڑ روپے کم وصول کیے ۔اعداد و شمار کے مطابق بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60 ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17 ارب 43 کروڑ روپے وصول کیے ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ہدف 2 کھرب 3 ارب تھا جس کے بجائے محکمے نے ایک کھرب 23 ارب روپے وصول کیے ۔اسی طرح سندھ ریونیو بورڈ کا ریونیو کا ہدف 3کھرب 50ارب روپے تھا، جس کے بجائے ایک کھرب 69 ارب 76 کروڑ روپے وصول کیے گئے ۔بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد اور سندھ ریونیو بورڈ نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے 8 ماہ میں ہدف 4 کھرب 33 ارب روپے تھا جس کے مقابلے میں 2 کھرب 25 ارب روپے وصول کیے گئے تھے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صدارت میں ہوا۔ نیشنل بینک سے متعلق آڈٹ رپورٹس اور مالی بے ضابطگیوں کے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جس پر اراکین کمیٹی اور چیئرمین جنید اکبر نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں،جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ترکیے نے اپنا پہلا ہائپر سونک میزائل ٹائفون بلاک 4 متعارف کروا دیا
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ جن میں سے کچھ ایڈجسٹ اور چند کی ری اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے، جبکہ 17 کیسز میں ریکوری کی کوششیں جاری ہیں۔
آج نیوز کے مطابق چیئرمین پی اے سی نے سخت سوال کرتے ہوئے کہا کسان چند لاکھ روپے نہ دے تو اس کی زمین ضبط ہو جاتی ہے، پھر ان شوگر مل مالکان کو ریلیف کیوں دیا گیا؟ کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
ٹک ٹاک نے 3 ماہ میں پاکستانیوں کی 2 کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں
مزید :