پاکستان اور روس کا شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پاکستان اور روس نے کثیر الجہتی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اتفاق پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کی اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں اسحٰق ڈار نے روس کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں تجارت، توانائی، سلامتی، ثقافت، تعلیم اور عوام سے عوام کے تبادلے پر محیط طویل المدتی، کثیر الجہتی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
سرگئی ریابکوف اسٹریٹجک استحکام کے حوالے سے پاکستان-روس مشاورتی گروپ کے 15ویں دور میں روس کے وفد کی قیادت کرنے کے لیے اسلام آباد کا دورہ کر رہے ہیں۔
پاکستان اور روس کے تعلقات میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اقتصادی، فوجی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے لیے دو طرفہ ایجنڈا تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
2024 میں دوطرفہ تجارت نے ایک ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کیا، جس میں بڑا کردار توانائی کے تعاون میں پیشرفت نے ادا کیا، جس میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت شامل ہے۔
پاکستان-روس بین الحکومتی کمیشن کا 9واں اجلاس گزشتہ سال ماسکو میں منعقد ہوا تھا جس کے نتیجے میں تعلیم، صحت، تجارت اور صنعتی ترقی جیسے شعبوں میں 8 معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔
روس کے اعلیٰ سطح کے دوروں بشمول وزیر اعظم میخائل میشوسٹن اور نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچُک کے 2024 میں اسلام آباد کے دوروں نے بڑھتے ہوئے تعلقات کی رفتار کو تقویت دی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون میں بھی توسیع ہوئی ہے، جیسا کہ ڈرزبہ VII سمیت مشترکہ مشقوں نے انسداد دہشت گردی اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے پر مرکوز کی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اسلحے کی تجارت نے سیکیورٹی روابط کو مزید مضبوط کیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روس کے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، انہوں نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔
مریم نواز نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے، جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت کا حجم 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، جرمنی کی رینیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، پنجاب حکومت نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔