ڈی آئی خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے نے مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 اپریل 2025ء کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار خارجی ہلاک ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
ذرائع کے مطابق خارجی دہشت گرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا، ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشت گردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشت گردی میں استعمال کر رہے ہیں، ہلاک دہشت گرد حذیفہ کی والدہ کا بیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہلاک دہشت
پڑھیں:
عید پر دہشتگردی کا منصوبہ بنانے والے 3 دہشتگرد گرفتار، سی ٹی ڈی
فائل فوٹولاہور میں کارروائی کرتے ہوئے کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد عید پر دہشت گردی کرنا چاہتے تھے، گرفتار دہشت گردوں میں اعظم، امجد اور منظور شامل ہیں۔
گرفتار دہشتگردوں نے راجستھان اور سری نگر میں را کے ایجنٹوں سے ملنے کا اعتراف کیا ہے، گرفتار دہشت گرد بھارتی ایجنسی کو اہم مقامات کے نقشے بھیجنے میں بھی ملوث ہیں۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔