ہنزہ کے نابینا شہری کا قرآن کا معدومی کے خطرے سے دوچار وخی زبان میں ترجمہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ کے شہری نے بینائی سے محروم ہونے کے باوجود معدومی سے دوچار زبان وخی میں قرآن پاک کا ترجمہ کرکے ایک منفرد ریکارڈ قائم کیا ہے۔
وادی گوجال کے گاؤں گلمت سے تعلق رکھنے والے فضل امین بیگ نے تین ماہ کے قلیل عرصے میں قرآن کا ترجمہ مکمل کیا اور یوں پہلی بار قرآن کا مقامی زبان وخی میں ترجمہ کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
فضل امین بیگ نے نابینا ہونے کے باوجود عربی سے اردو کا ترجمہ سن کر وخی زبان میں رومن رسم الخط کا استعمال کرکے ترجمہ کیا۔
قرآن کا یہ ترجمہ 446 صفحات پر مشتمل ہے جس کا ڈرافٹ سوفٹ کاپی میں مرتب کیا گیا ہے۔
اردونیوز کے مطابق فضل امین بیگ نے کہا کہ ’یہ ایک ناقابلِ یقین کام تھا جسے اللہ کی مدد کی وجہ سے پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب رہا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے قرآن کی تلاوت اور اردو ترجمہ سن کر اسے اپنی زبان وخی میں ترجمہ کیا جس کے لیے دن رات محنت کی۔‘
گلگت بلتستان کے سکالر فضل امین بیگ نے بتایا کہ ’اُن کی بینائی ایم فل کی تعلیم مکمل کرنے تک ٹھیک تھی تاہم پی ایچ ڈی کرنے سے قبل ان کی بینائی مکمل طور پر چلی گئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ 2014 میں لیپ ٹاپ کا استعمال کرتے تھے مگر بینائی کے چلے جانے کے بعد ٹائپنگ کے لیے ایک خاص سوفٹ ویئر کا استعمال کیا جو نابینا افراد کے لیے انتہائی کارآمد ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’لیپ ٹاپ کی مدد سے عربی سے اردو آواز میں قرأن کی آیات کو سماعت کرکے اور پھر اسی سوفٹ ویئر کی مدد سے اسے وخی زبان میں ٹائپ کرتا تھا۔‘
فضل امین بیگ کے مطابق ابتدائی مرحلے میں وہ چالیس دن تک گھر پر رہے اور قرآن کا ترجمہ کرتے رہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’وخی زبان میں ڈرافٹ مکمل ہو چکا ہے تاہم یہ حتمی پروف ریڈنگ کے بعد ہی چھپائی کے لیے تیار ہو گا۔‘
فضل امین بیگ کا کہنا تھا کہ ’وخی زبان میں پہلی بار کلامِ الٰہی کا ترجمہ ہوا ہے جو کہ میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔‘
’میں نے یہ کام کسی ایوارڈ کے لیے نہیں کیا بلکہ میری خواہش تھی کہ نوجوان نسل قرآن کو سمجھ کر پڑھے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قرآن کا وخی زبان میں ترجمہ ایمان، زبان اور شناخت کو یکجا کرنے کی ایک کاوش ہے۔‘
فضل امین بیگ نے مزید کہا کہ ’ان کو 10 سے زیادہ زبانوں پر عبور حاصل ہے جن میں عربی، اردو، فارسی، کھوار، جرمن، انگریزی، چینی اور دیگر مقامی زبانیں شامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وہ وخی، فارسی اور اردو زبان میں 200 سے زائد غزلیں اور نظمیں بھی تخلیق کر چکے ہیں۔‘
وخی زبان کی تاریخ
وخی زبان پاکستان کی معدومی کے خطرات سے دوچار زبانوں میں شامل ہے جو گلگت بلتستان، ہنزہ، غذر اور چترال کے سرحدی علاقے بروغل وادی میں بولی جاتی ہے جب کہ افغانستان کے علاقے بدخشاں سمیت تاجکستان کے کچھ علاقوں میں بھی یہ زبان آخری سانسیں لے رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق یہ زبان معدوم ہو رہی ہے جس کے بولنے والوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب رہ گئی ہے ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے وخی زبان کو مستقبل میں ناپید ہونے والی زبانوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ وخی زبان کو رومن اور روسی رسم الخط میں لکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فضل امین بیگ نے کا ترجمہ قرا ن کا کے لیے
پڑھیں:
پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
دنیا بھر میں ایمازون پرائم کے کروڑوں صارفین ایک نئی قسم کے آن لائن فراڈ کا شکار بن رہے ہیں، جس میں اسکیمرز جعلی پیغامات کے ذریعے ذاتی معلومات اور مالی تفصیلات چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق ایمازون پرائم نے اپنے 220 ملین عالمی پرائم صارفین کو خبردار کیا ہے کہ اسکیمرز (فراڈ کرنے والے) ایمازون کے اہلکاروں کا روپ دھار کر پرائم صارفین کو جعلی ای میلز اور فون کالز کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ ان کی لاگ اِن تفصیلات، بینک معلومات، اور حتیٰ کہ سوشل سیکیورٹی نمبرز بھی چرائے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: زیرو سے شروع کرنیوالے ایمازون سے ماہانہ کتنا کماتے ہیں؟
ان حملوں میں اضافے کے بعد ایمازون اور سائبر سیکیورٹی ماہرین نے اپنے سبسکرائبرز کو الرٹ جاری کیے ہیں۔ جبکہ ہزاروں جعلی ویب سائٹس اور فون نمبرز بند کیے جا چکے ہیں۔
ایمازون نے اس مہینے کے شروع میں ایک ای میل الرٹ میں کہا کہ صرف 2024 میں، ایمازون نے 55,000 سے زائد فِشِنگ سائٹس اور 12,000 فون نمبرز کو ہٹایا جو فراڈ میں ملوث تھے۔ زیادہ تر اسکیمز جعلی آرڈر کنفرمیشن یا اکاؤنٹ کے مسائل کے بارے میں پیغامات پر مشتمل ہوتی ہیں جن کا مقصد صارفین سے حساس معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے۔
کچھ جعلی ای میلز میں صارفین کو غیر متوقع چارجز سے خبردار کیا جاتا ہے اور صارفین کو کہا جاتا ہے کہ ان کی پرائم سبسکرپشن مہنگے نرخوں پر خودبخود تجدید ہو رہی ہے۔ ان پیغامات میں اکثر ایک لنک ہوتا ہے جس پر لکھا جاتا ہے ’سبسکرپشن منسوخ کریں‘ جو کہ ایک جعلی ایمازون لاگ ان صفحے پر لے جاتا ہے۔ وہاں لاگ اِن معلومات دینے والے صارفین نہ صرف اپنے ایمازون اکاؤنٹ کا رسک لیتے ہیں بلکہ دیگر اکاؤنٹس بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں اگر ان کے پاسورڈز ایک جیسے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا میں خاتون کا گھر اَن چاہے ایمازون پارسلز سے بھر گیا
ایمازون کے نائب صدر برائے سیلنگ پارٹنر سروسز دھرمیس مہتا نے نیو یارک پوسٹ کو بتایا کہ ایمازون کا روپ دھارنے والے اسکیمرز صارفین کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اگرچہ یہ دھوکہ دہی ہماری سائٹ کے باہر ہوتی ہے لیکن ہم صارفین کے تحفظ اور آگاہی پر مسلسل سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
ایمازون نے اسکیمز کی پانچ عام اقسام کی نشاندہی کی ہے جس میں پرائم ممبرشپ اسکیمز، اکاؤنٹ معطلی الرٹس، جعلی آرڈر کنفرمیشنز، ٹیک سپورٹ فراڈ اور جعلی نوکری کی آفرز ہیں۔
ایمازون کے مطابق وہ کبھی بھی فون یا ای میل پر ادائیگی کی معلومات یا گفٹ کارڈز طلب نہیں کرتا۔ اب وہ جی میل اور یاہو ان باکسز میں ویری فائیڈ لوگو آئیکنز جیسے نئے فیچرز بھی لا رہا ہے تاکہ اصلی ای میلز کی پہچان آسان ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: چولستان کے امام مسجد کا بیٹا ایمازون سے کروڑوں روپے کیسے کمانے لگا؟
ایمازون کے صارفین کو محفوظ رہنے کے لیے چند ہدایات بھی دی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ صرف ایمازون کی ایپ یا آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے لاگ ان کریں۔ ایمازون کے میسج سینٹر میں اصلی پیغامات چیک کریں۔ سیکیورٹی سیٹنگز میں ٹو-اسٹیپ ویریفیکیشن آن کریں اور مشتبہ پیغامات فوراً ایمازون کو رپورٹ کریں۔
فوربس کی رپورٹ کے مطابق، صرف ٹیکسٹ پر مبنی ’ریفنڈ اسکیمز‘ میں ہی گزشتہ دو ہفتوں میں 50 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکہ اور یورپ میں ان حملوں کی شدت اب ’قابو سے باہر‘ ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمازون ایمازون پرائم سائبر حملہ