سیاح کو ہنزہ میں دیوار پر اپنا نام لکھنا مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
مون سون کے موسم میں ہنزہ کی سیر کو گیا ایک سیاح سڑک کے کنارے دیوار پر اسپرے پینٹ سے اپنا نام لکھنے کے بعد مشکل میں پڑگیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہنزہ میں صاف سٹھری دیوار پر اسپرے پینٹ سے اپنا نام لکھتے ہوئے ایک سیاح کو کچھ لوگوں نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا جس کے بعد مقامی پولیس نے بروقت مداخلت کی۔
پولیس نے سیاح سے دیوار صاف کروائی اور اپنے رویے کے لیے عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے بھی کہا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور اس پر صارفین کی جانب سے پاکستان کی قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے سخت قوانین کے نفاذ اور سزاؤں کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔