کراچی: پولیس نے جعلی ڈکیت تھانیدار گروہ کا اہم کارندہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی میں سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے لنک روڈ ٹول پلازہ سمیت ملحقہ علاقوں میں لوٹ مار کی وارداتیں کرنے والے جعلی ڈکیت تھانیدار گروہ کا اہم کارندے کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نور الدین کو پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر گرفتار کر کے غیر قانونی اسلحہ، گولیاں اور نقدی برآمد کرلی۔
گرفتار ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران سائٹ سپر ہائی وے اور ملحقہ علاقوں میں لوٹ مار کی کئی وارداتیں کرنے کا انکشاف کیا ہے جس کی مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
کراچی:ڈیفنس پولیس اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کارروائی کے دوران ڈی ایچ اے میں معروف بلڈر اور پراپرٹی ڈیلر سے بھتہ طلب کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم احتشام، متاثرہ شخص امین الدین کے بیٹے کا قریبی دوست نکلا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم نے 16 اپریل 2025 کو انٹرنیشنل نمبر سے واٹس ایپ کال کے ذریعے معروف بلڈر امین الدین سے 3 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا۔
مزید پڑھیں: کراچی بھتہ خوروں سمیت مزید 51 مشتبہ افراد گرفتار میٹرول میں بیگ سے 3 دستی بم برآمد
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ متاثرہ شخص امین الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے 12 اپریل کو امین الدین کے دفتر ایک لفافہ بھجوایا تھا جس میں ایک گولی اور ایک پرچی شامل تھی۔ اس پرچی میں بھتہ کی رقم اور سنگین نتائج کی دھمکی درج تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم نے لفافہ پہنچاتے وقت اپنا چہرہ چھپانے کے لیے ماسک، چشمہ اور ٹوپی پہن رکھی تھی تاکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں شناخت نہ ہو سکے۔
مزید انکشافات کے مطابق ملزم نے 22 اپریل کو امین الدین کے کاروباری پارٹنر خورشید کو بھی کال کی، جبکہ 23 اپریل کی شام 4 بجے وہ خود ڈی ایچ اے پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیتا رہا۔
مزید پڑھیں: کراچی بھتہ نہ دینے پر بوری بند لاشیں پھینکنے والا گروہ گرفتار اسلحہ برآمد پولیس
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے بھتہ خوری میں استعمال ہونے والا موبائل فون، انٹرنیشنل سم اور اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ پولیس اور حساس ادارے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی تلاش میں سرگرم ہیں۔