گلشن ٹاؤن میں مالیاتی معاملات مشکوک ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ماہانہ لاکھوں روپے کی پارکوں کی آمدنی کسی اکاؤنٹ کے بجائے کش وصول کی جانے لگی
چیئرمین فیاض الہدیٰ، مشتبہ وائس چیئرمین آصف آزادکو جوابدہ بنانے میں ناکام ہو گئے
گلشن اقبال ٹاؤن میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہو ا ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹاؤن کے بڑے پارکوں کی آمدنی ٹاؤن اکاؤنٹ کے بجائے یوسی کے پاس جا رہی ہے۔ جہاں ماہانہ لاکھوں روپے کی آمدنی کسی اکاؤنٹ کے بجائے کش وصول کی جا رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق عمران خان گراونڈ اور بلاک 2 کے ناصر حسین شہید پارک سے ماہانہ ہونے والی آمدنی کا کسی کے پاس مستند حساب موجود نہیں۔ اسی طرح ایک یوسی جس میںعمران خان پارک اورفائیواسٹا ر پارک سمیت دیگر پارکس موجود ہیں، کی مجموعی آمدنی مبینہ طور پر پچاس لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ رقم فیاض الہدیٰ کے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق گلشن اقبال کے بلاک 1اور 2جیسے پوش علاقے سے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے وائس چیئرمین آصف آزاد پر شکوک کے سائے گہرے ہو رہے ہیں۔ جنہیں یوسی چیئرمین فیاض الہدیٰ جوابدہ بنانے میں مسلسل ناکام ہو رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ
اسلام آباد:ملک میں مسلسل تین ہفتے کمی کے بعد حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد کا اضافہ ہو گیا ہے اور سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح بڑھ کر 4.07 فیصد ہوگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 19 اشیا مہنگی ہوئیں اور 12کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح 4.07 فیصد ہوگئی ہے حالیہ ایک ہفتے میں ٹماٹر46.44 فیصد مہنگے ہوئے، پیٹرول 1.72 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 1.45 فیصد مہنگا ہوا، لہسن 1.41 اور پیاز 1.22 فیصد مہنگے ہوئے، اس کے علاوہ گھی، بیف، مٹن، دہی اور سگریٹس سمیت دیگر اشیا بھی مہنگی ہوئیں۔
دوسری جانب ایک ہفتے میں چکن 7.96 اور کیلے 0.78 فیصد سستے ہوئے، دالیں، آلو، کوکنگ آئل اور ایل پی جی سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.82 فیصد اضافے کے ساتھ 3.90 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.76فیصد اضافے کے ساتھ4.04فیصد ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.61 فیصد اضافے کے ساتھ 4.83 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.57 فیصد اضافے کے ساتھ 4.86 فیصد اور 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.49 فیصداضافے کے ساتھ 3.35 فیصد رہی ہے۔