خیبرپختونخوا میں بارشوں سے شدید جانی و مالی نقصان؛ چترال میں سیلابی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
چترال اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برف پگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔
چترال کے علاقے تورکھو اجنو ریپن گول میں بارشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی، جس کے باعث ریچ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا ہے۔ سڑک کی بندش کے باعث آمد و رفت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی طرح وادی بروزگول میں سیلاب کے باعث 3گھروں سمیت سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
اُدھر پشاور میں پی ڈی ایم اے نے بارشوں، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 16 اپریل سے جاری بارشوں کے باعث پیش آئے حادثات میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے مجموعی طور پر 11 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور چترال لوئر میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ادارہ تمام ضلعی انتظامیہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جب کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دے سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے کے باعث
پڑھیں:
برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی
برطانیہ میں یہودیوں کے مذہبی دن پر ان کی عبادت گاہ پر چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر یہ حملہ یومِ کفّارہ کی صبح کیا گیا جب یہودی اپنا مذہبی دن منانے بڑی تعداد میں موجود تھے۔
کار سوار حملہ آور نے سیکیورٹی چیک پوسٹ سے زبردستی گھسنے کی کوشش میں عبادت گاہ آے والے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی۔
چاقو بردار حملہ آور اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور عبادت گاہ جانے والوں پر حملہ کردیا جس میں 2 یہودی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ اسے چاقو کے گہرے گھاؤ آئے تھے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یہودی عبادت گاہ کا محاصرہ کرلیا جن کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔
تاہم سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی لیکن حملہ آور کو گولیاں لگنے کی تصدیق کی۔
حملہ آور کے جسم پر مشتبہ ذرات ملنے کی وجہ سے ایک بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا اور اسی وجہ سے پولیس فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کر سکی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنے جسم پر بارودی مواد باندھ کر آیا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی کارروائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جنگِ غزہ کے بعد سے دنیا بھر کے یہودی عبادت گاہوں اور یہودیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رواں برس ہی پیرس میں چند یہودی عبادت گاہ، ان کے گھروں، شوا کا مرکز اور ریستوران پر سبز رنگ سے چاکنگ اور تخریب کاری کی گئی تھی۔
چند یہودی گھروں پر ہولوکاسٹ کی علامت (swastika) کا نقشہ لگایا گیا اور ایک یہودی رہائشی پر ایئر رائفل سے حملہ بھی کیا گیا۔
گزشتہ برس آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں بھی ایسے ہی یہودیوں کے خلاف چاکنگ کی گئی تھی۔
گزشتہ برس جون میں روس کے ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔ 2019 میں جرمنی میں بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا۔