اسلام آباد میں ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کیلئے مالی امداد کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : اسلام آباد میں 16 اپریل کو ہونے والی ژالہ باری سے متاثرہ ہونے والی گاڑیوں کے مالکان کے لئے مالی امداد کی سفارش کردی گئی۔
چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے وزرات داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھا ، جس میں انہوں نے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کومالی امداد کی سفارش کردی، انہوں نے کہا ہے کہ شہریوں کواچانک اژلہ باری سےبھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، حکومت شہریوں کے نقصانات کا جزوی ازالہ کرے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
خط میں کہا گیا کہ معاوضہ متاثرہ شہریوں پرمالی بوجھ کو کم کرے گا ،خیر سگالی اور یکجہتی کا پیغام بھی جائے گا، مالی اعانت کے لئے سبسڈی یا معاشی مجبوریوں کا شکار شہریوں مالی امداد کی جائے۔ اس کے علاوہ خط میں تجویز دی گئی کہ انشورنس کمپنیوں سے رقوم کی ادائیگیوں کے طریقہ کار تیز اور منصفانہ بنایا جائے اور سفارشات پر غور کرکے ایک معاوضہ پروگرام شروع کیا جائے۔
یاد رہے 16 اپریل کو اسلام آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ژالہ باری ہوئی تھی، جس سےشہریوں کی گاڑیوں کوشدید نقصان پہنچا تھا، ژالہ باری کے باعث کئی گاڑیوں کی ونڈزگرین، لائٹس، سائیڈ کےشیشےاوربیک اسکرین مکمل تباہ ہوگئیں تھیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مالی امداد کی ژالہ باری
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔