ویب ڈیسک : اسلام آباد میں 16 اپریل کو ہونے والی ژالہ باری سے متاثرہ ہونے والی گاڑیوں کے مالکان کے لئے مالی امداد کی سفارش کردی گئی۔

چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے وزرات داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھا ، جس میں انہوں نے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کومالی امداد کی سفارش کردی، انہوں نے کہا ہے کہ شہریوں کواچانک اژلہ باری سےبھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، حکومت شہریوں کے نقصانات کا جزوی ازالہ کرے۔

اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد

خط میں کہا گیا کہ معاوضہ متاثرہ شہریوں پرمالی بوجھ کو کم کرے گا ،خیر سگالی اور یکجہتی کا پیغام بھی جائے گا، مالی اعانت کے لئے سبسڈی یا معاشی مجبوریوں کا شکار شہریوں مالی امداد کی جائے۔ اس کے علاوہ خط میں تجویز دی گئی کہ انشورنس کمپنیوں سے رقوم کی ادائیگیوں کے طریقہ کار تیز اور منصفانہ بنایا جائے اور سفارشات پر غور کرکے ایک معاوضہ پروگرام شروع کیا جائے۔

یاد رہے 16 اپریل کو اسلام آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ژالہ باری ہوئی تھی، جس سےشہریوں کی گاڑیوں کوشدید نقصان پہنچا تھا، ژالہ باری کے باعث کئی گاڑیوں کی ونڈزگرین، لائٹس، سائیڈ کےشیشےاوربیک اسکرین مکمل تباہ ہوگئیں تھیں۔
 
 
 

سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مالی امداد کی ژالہ باری

پڑھیں:

بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی ہونے کی خوشخبری، آٹو سیکٹر کے لیے ریلیف

وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت پرانی گاڑیوں کی درآمد کو سستا کرنے کے لیے اہم اقدامات کرنے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت نے آئی ایم ایف کو پرانی گاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز پیش کر دی ہے، جس سے نہ صرف صارفین کو ریلیف ملے گا بلکہ آٹو انڈسٹری کو بھی فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں:دفاعی بجٹ اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا؟ بجٹ دستاویز منظر عام پر آگئی

پرانی گاڑیوں کے لیے اہم مراعات

– 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے گی

– گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی مرحلہ وار ختم کی جائے گی

– ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کی جائے گی

– پرانی گاڑیوں پر ٹیرف سالانہ 10 فیصد کم کیا جائے گا

– 2030 تک آٹو سیکٹر کا اوسط ٹیرف 6 فیصد تک لانے کا ہدف

کسٹمز ایکٹ میں اصلاحات

حکومت نے کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں اصلاحات کی تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز نہیں لگائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے تاکہ گاڑیوں کی درآمد آسان ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں:ترقیاتی بجٹ 26-2025: پلاننگ کمیشن کے 4 ہزار 223 ارب روپے سے زائد کے قومی ترقیاتی منصوبے کیا ہیں؟

بجٹ کے دیگر اہم پہلو

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں 22 ہزار ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیشکش کیا جائے گا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم، آٹو سیکٹر کے لیے یہ اقدامات عوام اور کاروباری حلقوں کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں۔

اگر یہ تجاویز منظور ہو جاتی ہیں، تو پرانی گاڑیاں خریدنے کے خواہشمند افراد کو کافی ریلیف ملے گا اور ملک میں گاڑیوں کی دستیاری بھی بڑھے گی۔ اس کے ساتھ ہی، آٹو انڈسٹری کو فروغ ملنے سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹو سیکٹر آٹوانڈسٹری بجٹ پرانی کار

متعلقہ مضامین

  • شدید گرمی کی پیش گوئی، سول ڈیفنس کا شہریوں کے لیے انتباہ
  • مریم نواز نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کر دی
  • بلوچستان بجٹ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد
  • آلٹریشن والی گاڑیوں کے مالکان کے لیے بری خبر، کاغذ پورے ہونے کے باوجود ضبطی کا خدشہ
  • اسمگل شدہ گاڑیوں کی روک تھام کیلئے نیا قانون تجویز، چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ پر گاڑی ضبط ہوگی
  • بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی ہونے کی خوشخبری، آٹو سیکٹر کے لیے ریلیف
  • حکومت کی بجٹ میں پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کم کرنے کی تجویز
  • وفاقی حکومت کا بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور
  • بجٹ: حکومت کا نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا