مسلسل شکستوں نے عاقب جاوید کی رخصتی کا پروانہ بھی جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مسلسل شکستوں اور قومی ٹیم کی ناقص پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش کیلئے اشتہار دیدیا۔
بورڈ کی جانب سے اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عبوری ہیڈکوچ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے عاقب جاوید کی سربراہی میں گرین شرٹس کو مسلسل شکستیں دیکھنا پڑیں۔
عاقب جاوید کے دور میں پاکستان ہوم گراؤنڈ پر ہونیوالی آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے پہلے راؤنڈ سے باہر ہوا جبکہ دورہ نیوزی لینڈ میں انہیں بدترین شکست ہوئی، 7 میچز کے ٹور میں قومی ٹیم محض ایک فتح حاصل کرسکی۔
https://www.
express.pk/story/2757808/did-ronaldo-marry-his-girlfriend-georgina-2757808
قبل ازیں سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی جیسے تجربہ کار کوچز کو بھی گزشتہ سال محض چند ماہ ذمہ داریاں پوری کرکے جبری طور پر رخصت کردیے گئے تھے۔
ادھر بورڈ کی جانب سے ہیڈکوچ کیلئے جاری کردہ اشتہار میں لیول 3 کوچنگ سرٹیفیکٹ اور 10 سال کا تجربہ مانگا ہے۔
https://www.express.pk/story/2757815/pakistans-women-cricket-world-cup-qualification-an-issue-for-india-but-why-2757815اطلاعات کے مطابق عبوری ذمہ داریاں سرانجام دینے والے عاقب جاوید اب ہیڈ کوچ بننے میں دلچسپی نہیں رکھتے تاہم ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر بننا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاقب جاوید
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔