وفاقی دارالحکومت میں ’یکجہتی فلسطین مارچ‘، سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون جانیوالے راستے سیل کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت جماعت اسلامی کے مارچ کے پیش نظر آج سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، جب کہ ریڈ زون جانے والے راستے بھی عمومی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آج اسلام آباد میں ’ یکجہتی فلسطین مارچ‘ کیا جا رہا ہے، اس صورتحال میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے اور دہشتگردی کس بھی امکان کے پیش نظر شہر میں ریڈزون کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ڈی چوک اور سرینا چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ ریڈ زون کے داخلی و خارجی راستوں پر خار دار تاریں اور بیرئیرز لگا دیے گئے ہیں۔
ریڈ زون کے علاوہ سری نگر ہائی وے پر غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات ہیں، ایسے میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سری نگر ہائی وے سے منسلک سروس روڈ کا استعمال کریں۔
علاوہ ازیں آج ساڑھے 9 بجے سے ساڑھے 11 بجے تک سری نگر ہائی وے پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند ہے۔
اسلام آباد پولیس نے شہریوں کی رہنمائی کے لیے آگاہ کیا ہے کہ وہ بلیو ایریا، سیکٹر ایف 6، ایف 7 کے لیے ایچ 8 انڈر پاس استعمال کیا جائے، سیکٹر آئی اور ایچ کے لیے راولپنڈی پشاور روڈ، آئی جے پی روڈ سے سروس روڈ استعمال کریں۔
اظہار یکجتی مارچ پرامن ہوگا
جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے حکومت کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے اظہار پر ردعمل میں کہا ہے حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجتی مارچ کو روکے۔
لیار بلوچ کے مطابق جماعت اسلامی کا فلسطین سے اظہار یکجتی مارچ پرامن ہوگا، حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ریڈ زون کے لیے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام، نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تاکہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ قرارداد میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کیساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔