متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ 20 سے 21 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان 20 سے 21 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ اعلیٰ سطحی دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔
دورے کے دوران شیخ عبداللہ بن زید النہیان پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے بات چیت کریں گے۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
سرکاری دورے کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی تعاون، علاقائی سلامتی اور عوام سے عوام کے روابط پر بات چیت کی جائے گی۔
یہ دورہ دونوں فریقین کو باہمی دلچسپی اور تشویش کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔
شیخ عبداللہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔ ملاقات خطے میں امن اور خوشحالی کے مشترکہ وژن کی توثیق کرے گی۔
شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کا دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا جبکہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں مدد دے گا جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے شیخ عبداللہ
پڑھیں:
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات کی ہے،ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی، ملاقات میں پارلیمانی تبادلوں، تجارت اور دیگر شعبوں میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ترجمان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے غذائی تحفظ، دفاع اور علاقائی رابطوں کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، اس کے علاوہ خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔