کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا، مرتضیٰ حسن
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اتفاق کیا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ملکر چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، ہم نے گورننس کے حوالے سے بھی تحفظات سامنے رکھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما پیپلزپارٹی حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ ہم نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے درمیان پاور شئیرنگ کے امور پر کوآرڈینیشن کمیٹی کے 5ویں اجلاس کے بعد گورنر ہاؤس میں محمد احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اتفاق کیا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ملکر چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، ہم نے گورننس کے حوالے سے بھی تحفظات سامنے رکھے ہیں۔ راہنما پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی الیکشن کے بل پر تحفظات ہیں، امید ہےکہ ہم مزید آگے بڑھیں گے۔
قبل ازیں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے درمیان پاور شئیرنگ کے امور پر کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا، اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی، مرتضیٰ حسن جبکہ نون لیگ کی جانب سے مشیر وزیراعظم پاکستان راناثناءاللہ، ملک محمد احمد خان، سینئر وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئے جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آن لائن شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات کرانے کا کہ اجلاس میں مطالبہ کیا
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پنجاب بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کی مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کا وقت دینے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت حدبندیاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گی، جس کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق، پنجاب حکومت نے حدبندیوں کے رولز کی تکمیل کے لیے مزید ڈھائی ماہ کا وقت مانگا ہے، اور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دوسری جانب، چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے، اپریل یا مئی تک تمام مراحل مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن، دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بروقت رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر سکے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ ان رولز پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد از جلد پنجاب حکومت کو پہنچائی جائے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے مزید بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا تاکہ کمیشن اس پر اپنی تجاویز دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشن اور ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کی درجہ بندی کے نوٹیفکیشن 22 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن 31 دسمبر 2025 تک جبکہ تمام متعلقہ اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ ان دستاویزات کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل باضابطہ طور پر شروع کرے گا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب پر زور دیا کہ تمام امور تجویز کردہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔