صحرائے تھر کی گرمی ؛ 65 مور ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
شیر نے 14 سالہ لڑکی کو مار ڈالا
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ؛ زوردار دھماکے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 3 زخمی
غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ایک ملٹری آپریشن کے دوران ہونے والے دھماکے میں اسرائیلی فوج کے 4 اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ دھماکا سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے ہوا جب وہاں سے فوجی قافلہ گزر رہا تھا۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت 26 سالہ میجر اومری چائی بن موشے، 20 سالہ لیفٹیننٹ رون اریئلی، 22 سالہ لیفٹیننٹ ایتان آونر بن اتزحاک اور (23) سالہ رامات یوحانان کے ناموں سے ہوئی۔
اس دھماکے میں تین اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے جب کہ دو کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بقول یہ واقعہ صبح 9 بج کر 15 منٹ پر رفح کے جنینہ محلے میں پیش آیا، جہاں فوجی دستے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو کلیئر کر رہے تھے اور ایک بھاری D9 بلڈوزر قافلے کی قیادت کر رہا تھا جبکہ پیچھے دو فوجی گاڑیاں تھیں۔ انہی میں سے ایک دھماکہ خیز آلے سے ٹکرا گئی۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اس یونٹ نے صبح کے وقت عسکریت پسندوں سے تین مختلف جھڑپوں میں حصہ لیا تھا۔ یہ بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ دھماکے سے پہلے کہیں حماس کے اسنائپر کی فائرنگ تو نہیں ہوئی۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے فوجی ڈیكل بٹالین (Dekel Battalion) سے تعلق رکھتے تھے، جو اسرائیلی فوج کے افسران کے تربیتی اسکول بہاد 1 (Bahad 1) کا حصہ ہے۔ یہ یونٹ گزشتہ تین ہفتوں سے غزہ میں آپریشنز میں مصروف تھا۔
یاد رہے کہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے میں 1500 افراد مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر فوجی اہلکار تھے۔
اس کے بعد غزہ میں حماس کے ساتھ سرحد پر یا اندرون شہر دوبدو جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 879 ہے۔