پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی ٹیم اور نجی شعبے کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.
شہباز شریف نے کہا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے برآمدات میں
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف دو روزے دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
شہباز شریف دورے کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے اور خطے اور اس سے باہر کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود ہیں۔ انقرہ ایئرپورٹ پر ترک وزیر دفاع نے شہبازشریف کا استقبال کیا، جبکہ ڈپٹی گورنر، پاک ترک کلچرل ایسوسی ایشن اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف دورے کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے اور خطے اور اس سے باہر کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔