حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں کابینہ نے کیوں منظور کیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے کہا ہے کہ حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر ہونے والی بریفنگ میں رو رہے ہیں تو کابینہ نے اسے کیوں منظور کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ اگر صوبے کے مفاد میں نا ہوا تو وزیراعظم سے بات کریں گے،2017 کا ایکٹ بھی انسان کا بنایا ہوا قانون ہے جس میں خامیاں ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مائنز اینڈ منرلز بل کا معاملہ: اے این پی کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ آج مائنز اینڈ منرلز پر بریفنگ کا دوسرا اجلاس تھا، آج اگر حکومتی ارکان بریفنگ میں رو رہے ہیں تو کابینہ نے کیوں اسے منظور کیا۔
ڈاکٹر عباداللہ نے کہاکہ حکومت یہ مجوزہ قانون بھی رات کی تاریکی میں پاس کرنا چاہتی تھی، اب اس قانون کو عمران خان سے مشروط کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومتی ارکان کی جانب سے مجوزہ قانون کی مخالفت اپنے ہی وزیراعلیٰ پر عدم اطمینان کا اظہار ہے، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے معاملہ عمران خان سے مشروط کردیا ہے۔
دوسری جانب وزیر قانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم نے کہاکہ پچھلے ہفتے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بریفنگ کو ملتوی کیا گیا تھا، آج بریفنگ شروع ہونے سے قبل ہی اعتراضات اور تجویز اسپیکر کو جمع کروا دی تھی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور عمران خان کو مجوزہ قانون پر بریفنگ دیں گے، یہ جمہوریت ہے کوئی بھی بل پر اعتراض کر سکتا ہے۔
وزیر قانون نے کہاکہ مجوزہ قانون پر جو بھی بحث ہو گی وہ اسمبلی کے فلور پر ہوگی، صوبائی حکومت عوام کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرےگی۔
یہ بھی پڑھیں وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی جمہوری جماعت ہے، مجوزہ قانون میں ترمیم بھی کی جا سکتی ہے، ہمارے ارکان کا مطالبہ ہے کہ بل کی منظوری کو عمران خان کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن لیڈر آفتاب عالم خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ علی امین گنڈاپور عمران خان مائنز اینڈ منرلز ایکٹ وزیر قانون وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر ا فتاب عالم خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز ایکٹ وی نیوز مائنز اینڈ منرلز خیبرپختونخوا ا انہوں نے کہاکہ حکومتی ارکان
پڑھیں:
این ایف سی: خیبرپختونخوا کی تمام سیاسی جماعتیں متحد، اپوزیشن نے بھی تعاون کا اعلان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے چار دسمبر کے اجلاس سے قبل خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے حق کے حصول کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں نے صوبے کے حقوق کے تحفظ اور بقایاجات کے حصول کے لیے یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے این ایف سی پر بحث کی اجازت دی، جس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خیبرپختونخوا کے حصے کے حوالے سے موقف پیش کیا۔
حکومتی ارکان نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کا حصہ بڑھ کر 19 فیصد تک پہنچ گیا لیکن وفاق کی جانب سے بجلی کے خالص منافع اور دیگر حقوق فراہم نہیں کیے جا رہے، یہ مسئلہ صرف تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پورے صوبے کا ہے۔
اپوزیشن ارکان نے بھی صوبے کے حقوق کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کے لیے نعرے لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، بلکہ بیٹھ کر مؤثر انداز میں بات کرنی ہوگی۔
صوبائی وزیر مینا خان نے کہا کہ این ایف سی کے تحت صوبے کا حصہ 14.62 فیصد بنتا ہے، ضم اضلاع کے اخراجات میں وفاق نے وعدہ کردہ 100 ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے، جبکہ بقایاجات کے حوالے سے بھی صوبے کے وسائل کا حق دیا جائے۔
حکومتی ارکان نے زور دیا کہ یہ حق آئین و قانون کے تحت صوبے کا جائز حصہ ہے، نہ کہ کسی سے خیرات یا بھیک مانگی جا رہی ہے، صوبے کے تمام سابق وزراء اور متعلقہ ارکان کو بھی شامل کر کے این ایف سی میں مؤثر طریقے سے موقف پیش کیا جائے گا تاکہ خیبرپختونخوا کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔