UrduPoint:
2025-12-09@13:45:42 GMT

عورتیں جو جینا چاہتی تھیں

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

عورتیں جو جینا چاہتی تھیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) گزشتہ ہفتے سندھ کی دو مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی دو خودمختار خواتین کو بے دردی سے قتل کیا گیا لاڑکانہ کی سرکاری اسکول ٹیچر صدف حاصلو اور میرپورخاص کی پولیس اہلکار مہوش جروار۔ دونوں کے قاتل پولیس سے تعلق رکھنے والے مرد تھے۔ یعنی اسی ادارے کے نمائندے، جس پر ان کے تحفظ کی ذمہ داری تھی۔

صدف حاصلو، لاڑکانہ کی ایک باہمت لڑکی تھی، جس نے والد کے انتقال کے بعد اپنی ماں کے ساتھ مل کر گھر کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ وہ کبھی پرائیویٹ اسکولوں میں معمولی تنخواہ پر پڑھاتی رہی، کبھی بچوں کو ٹیوشن دیتی رہی اور بالآخر اپنی محنت سے ایک سرکاری اسکول میں ٹیچر لگ گئیں۔ لیکن ایک خودمختار عورت اس معاشرے کو کب قبول ہوتی ہے؟

ایک پولیس اہلکار صدف سے شادی کا خواہشمند تھا۔

(جاری ہے)

صدف کی ماں نے اس کا نکاح تو اس پولیس اہلکار سے پڑھوا دیا، لیکن رخصتی سے پہلے کچھ شرائط رکھی۔ مگر چونکہ لڑکا پولیس میں تھا، اس نے سمجھا کہ اب صدف پر اس کا مکمل حق ہے۔ وہ بار بار صدف کے گھر آتا، دھمکاتا اور ایک دن بندوق اٹھا کر زبردستی کرنے پہنچ گیا۔ صدف نے ہمت دکھائی، خلع کا فیصلہ کیا اور تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع بھی کیا۔ لیکن کون سنتا ہے ایک عام سی اسکول ٹیچر کی فریاد؟ نہ تحفظ ملا، نہ انصاف۔

چند دن بعد، جب صدف اسکول سے واپس آ رہی تھی، تو اسی پولیس اہلکار نے سرِعام اسے گولی مار کر قتل کر دیا۔ آج بھی وہ قاتل آزاد گھوم رہا ہے، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔

دوسری خاتون، مہوش جروار جو ایک پولیس کانسٹیبل تھی۔ مہوش جروار، ایک یتیم لڑکی، جس کا باپ برسوں پہلے دنیا سے رخصت ہو چکا تھا، اپنی ماں کے ساتھ غربت کے سائے میں پلی بڑھی۔

دو سال پہلے اسے پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری ملی۔ یہ نوکری اس کے لیے ایک امید تھی، ایک نئی زندگی کی راہ۔ مگر اس نظام میں نوکری نہیں، صرف کمزوروں کا استحصال بکتا ہے۔

مہوش کی پوسٹنگ میرپورخاص سینٹرل جیل میں ہوئی۔ پھر پولیس اہلکار یوسف کھوسہ نے اسے مسلسل بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ تنگ آ کر مہوش نے اپنی پوسٹنگ حیدرآباد کروالی، لیکن حالات اور غربت اسے دوبارہ میرپورخاص کھینچ لائی۔

پھر ایک دن وہی وردی جو اس کی پہچان تھی، اس کی لاش پر موجود تھی۔ مہوش اپنی پولیس کی وردی ہی میں پھندے سے جھولتی پائی گئی۔

ایک بات طے ہے، مہوش اس بلیک میلنگ سے تھک چکی تھی، اس نے آواز اٹھانے کی کوشش کی، مقام بدلا، شکایات درج کروائیں، مگر سسٹم نے کبھی اس کی بات سننا گوارا نہ کی۔ حیدرآباد میں ایف آئی اے کے دفتر میں ایک شکایت 2 جنوری کو درج ہوئی اور ابھی اپریل چل رہا ہے۔

مگر اس کی تفتیش کا کوئی پتہ نہیں۔ نہ کوئی فون، نہ کوئی طلبی، نہ کوئی پیش رفت۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ اگر صدف اور مہوش جیسی تعلیم یافتہ، بہادر، محنتی عورتیں بھی اس معاشرے میں محفوظ نہیں، تو پھر تحفظ کی ضمانت کس کے پاس ہے؟ یہ دو کہانیاں محض دو عورتوں کی نہیں، بلکہ اس پورے نظام کی ناکامی کی کہانی ہیں۔ ایک ایسا نظام جو عورت کو صرف اس وقت برداشت کرتا ہے جب وہ خاموشی سے سر جھکائے، "ہاں" کہنا سیکھ لے اور اپنی خودمختاری قربان کر دے۔

صدف اور مہوش جیسے بے شمار چہرے ہیں جو روز کام پر جاتے ہیں، خود کو اور اپنے گھر والوں کو سنبھالتے ہیں اور اس امید پر زندہ رہتے ہیں کہ شاید ایک دن یہ معاشرہ انہیں جینے کا حق دے گا۔

نوٹ: ڈی ڈبلیو اردو کے کسی بھی بلاگ، تبصرے یا کالم میں ظاہر کی گئی رائے مصنف یا مصنفہ کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے متفق ہونا ڈی ڈبلیو کے لیے قطعاﹰ ضروری نہیں ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پولیس اہلکار

پڑھیں:

جسٹن ٹروڈو کی اپنی امریکی گلوکارہ دوست کیساتھ جاپان میں سیرسپاٹوں کی تصاویر وائرل

کینیڈا کی سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کی امریکی گلاکوراہ دوست کیٹی پیری کی جاپان میں سیر سپاٹے کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوگئیں جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی۔

کینیڈا کے سابق وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو اور عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ کیٹی پیری ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے۔

کیٹی پیری نے انسٹاگرام پر جاپان ٹرپ کی تصاویر شیئر کی ہیں تو مداحوں کی نظریں سیدھی اس ایک تصویر پر جا ٹھہریں۔

یہ ایک سیلفی ہے جس میں کیٹی اور سابق کینیڈی وزیراعظم ایک دوسرے کے گلے میں بازو ڈالے ہنستے مسکراتے دکھائی دیے۔

دونوں نے جاپان کے معروف ریسٹورینٹ میں سوشی کھاتے ہوئے ویڈیو بھی اپ وڈ کی۔ بس پھر کیا تھا۔ سوشل میڈیا نے تبصروں کا تانتا بندھ گیا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ یہ دونوں اب صرف دوست نہیں رہے پیں بلکہ بات اس سے کچھ آگے بڑھ چکی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے جب جوڑے کو کسی تفریحی مقام پر یوں سیر سپاٹے کرتے دیکھا گیا ہو۔ دونوں اکثر ایک ساتھ نظر آتے رہتے ہیں۔

تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں نے اپنی اس خاص الخاص دوستی پر اب تک کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا اور نہ ہی انکار کیا ہے۔

 جسٹن ٹروڈو نے بھی کچھ دن پہلے ایک تصویر ری پوسٹ کی تھی جس میں وہ کیٹی پیری کے ساتھ سابق جاپانی وزیرِاعظم فومیو کشیدا اور ان کی اہلیہ سے ملتے نظر آئے تھے۔

یہ سلسلہ یہاں نہیں رکا۔ کیٹی پیری کی 41ویں سالگرہ پر پیرس کی گلیوں سے لیک ہونے والی تصاویر میں دونوں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے چہل قدمی کرتے دکھائی دیے۔

دونوں کے ترجمانوں نے بھی اس خوشگوار ملاقات پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جس سے افواہیں مزید زور پکڑتی جارہی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں حال ہی میں اپنی ازدواجی زندگیوں کے الگ الگ مگر جذباتی باب بند کر چکے ہیں۔ 

کیٹی پیری نے رواں سال جون میں اورلینڈو بلوم سے اپنی منگنی ختم کی ہے جس سے ان کی بیٹی بھی ہے۔

اسی طرح جسٹن ٹروڈو نے اگست 2023 میں اپنی اہلیہ سوفی گریگوئر سے 18 سالہ رفاقت کو خیرباد کہا ہے۔ اُن کے تین بچے ہیں۔
 

 

 

متعلقہ مضامین

  • آٹھ گھنٹے نیند لازمی نہیں، اپنی ضروری نیند کا درست اندازہ لگانے کے طریقے
  • سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گاڑی میں آگ لگ گئی
  • بانی پی ٹی آئی بھارتی سازش کامیاب کر رہے ہیں: مریم اورنگزیب
  • ٹی 20 ورلڈ کپ، یو اے ای نے عمدہ کھیل کی ٹھان لی
  • جسٹن ٹروڈو کی اپنی امریکی گلوکارہ دوست کیساتھ جاپان میں سیرسپاٹوں کی تصاویر وائرل
  • ایبٹ آباد: 4 روز قبل اغواہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش جنگلات سے برآمد
  • آپریشن سندور کے دوران ہماری افواج اور بھی بہت کچھ کرسکتی تھیں لیکن تحمل کا انتخاب کیا، راجناتھ سنگھ
  • حکومت عدلیہ پر دباؤ ڈال کر سیاسی انجینیئرنگ کو آگے بڑھانا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کا حنیف عباسی کے بیان پر ردعمل
  • مشہور ٹک ٹاکر نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا
  • ایبٹ آباد: 67 تولہ سونا اپنی دوست کے پاس امانتاً رکھوانے والی میڈیکل افسر مبینہ طور پر اغوا