پی ایس ایل میچ کے دوران ٹیچر کی گراؤنڈ میں پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے گیارہویں میچ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون ٹیچر کو دوران میچ گراؤنڈ میں پیپر چیک کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
میچ کے دوران جب کمیرہ خاتون پر پڑا تو وہ توجہ کا مرکز بن گئیں اور کمنٹیٹر نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’ٹیچر بچوں کے پیپرز چیک کر رہی ہیں اور اگر یہ زیادہ پرجوش ہوئیں تو ایک آدھا اسٹوڈنٹ کو ویسے ہی پاس ہو جائے گا‘۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مزاحیہ تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے کہا کہ استاد اپنی ڈیوٹی پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
View this post on Instagram
A post shared by ????????????رِدا چوہدری (@pct_x_rida)
محسن پشتون لکھتے ہیں کہ ٹیچر کا موڈ اچھا رہے گا تو بچوں کو اچھے نمبر ملیں گے۔ عائشہ رحمان نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’بچو غصے میں کچھ بھی ہو سکتا ہے‘۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ کراچی کنگز میچ جیت گئی ہے اب سارے اسٹوڈنٹس پاس ہوں گے۔ جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ چھکا لگا تو سب پاس ہوں گے اور اگر کھلاڑی آؤٹ ہو گیا تو اسٹوڈنٹ بھی فیل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 کے 11ویں میچ میں کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی اور پشاور زلمی کی جانب سے دیا جانے والا 148 رنز کا ہدف آخری اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
کراچی کنگز گزشتہ روز میچ میں کامیابی کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن حاصل کرلی ہے، جبکہ اسلام آباد 4 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور زلمی پی ایس ایل کراچی کنگز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی پی ایس ایل کراچی کنگز کراچی کنگز پی ایس ایل
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔