انڈین پریمیئر لیگ (آئی پپی ایل) کے دوران راجستھان رائلز کی لکھنو سپر جائینٹس کے ہاتھوں محض 2 رنز سے شکست کے بعد اول الذکر ٹیم کو میچ فکسنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔

جے پور میں کھیلے گئے میچ میں راجستھان رائلز نے 181 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 29 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بناکر میچ میں ناکام رہی۔

یہ بھی پڑھیے: 14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟

اس شکست کے بعد سری گنگانگر سے ممبر قانون ساز اسمبلی جیدیپ بیہانی نے میچ میں مبینہ میچ فکسنگ کا عندیہ دیا ہے۔ جیدیپ بیہانی حکومت کی طرف سے راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن (آر سی اے)  کے لیے بنائی گئی ایڈہاک کمیٹی کے کنونیئر بھی ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر سازگار حالات کے باوجود کیسے ہار سکتی ہے۔ اس کےساتھ ہی انہوں نے میچ میں مبینہ میچ فکسنگ کے امکان کی طرف بھی اشارہ کیا۔

جیدیپ بیہانی نے راجستھان رائلز کی انتظامیہ پر آر سی اے کو آئی پی ایل کے معاملات سے دور رکھنے کا الزام بھی لگایا۔

یہ بھی پڑھیے: آئی پی ایل میں پابندی لگنے پر انگلینڈ کے کپتان ہیری بروک کا ردعمل سامنے آگیا

حالیہ الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے جب آئی پی ایل میں راجستھان رائلز 8 میں سے صرف 2 میچز ہی جیت پائی ہے۔ ایسے میں میچ فکسنگ کی ان خبروں نے ٹیم پر دباؤ میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

IPL آئی پی ایل کرکٹ میچ فکسنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی پی ایل کرکٹ میچ فکسنگ راجستھان رائلز آئی پی ایل میچ فکسنگ میچ میں

پڑھیں:

ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔

یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب سے حاجیوں کی وطن واپسی: فضائی آپریشن کل سے شروع ہوگا
  • پاکستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ کل سے شروع ہوگا
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
  • حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
  • اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
  • پنجاب: آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے بڑا آپریشن شروع
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد