Daily Mumtaz:
2025-09-18@13:51:59 GMT

سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش

اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT

سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش

کراچی (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایف آئی اے سمیت وفاقی اداروں میں سخت تشویش اور پریشانی کی صورتحال ‘فیصلے کے اطلاق سے FIA اور سائبر کرائم کے بھرتی شدہ ملازمین متاثر ہوں گے۔

سات ماہ قبل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 19 صفحات پر ایک فیصلہ صادر کیا کہ ماضی میں کابینہ کے ذیلی کمیٹی کا یہ فیصلہ کہ گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران جو فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں شرکت کیے بغیر اور کانٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے تھے ان کو ریگولرائز کئے جانے کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی تھا۔

مذکورہ فیصلے سے وفاقی اداروں ایف آئی اے اور خاص طور پر سائبر کرائم میں سخت تشویش اور بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ ماضی میں بھی 2019 میں سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بینچ نے ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں نہ شرکت کرنے والے ایف آئی اے کے 53 افسران جن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے لے کر ڈپٹی ڈائریکٹرز تک کے افسران شامل تھے اور جن کی نوکریاں 25 سے 30 برس پر محیط تھیں ان کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

صرف دو افسران ایف پی ایس سی کے انٹرویو میں پاس ہوئے باقی 53 فیل ہو گئے تھے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے صوبے میں صحت کے شعبے میں عملے کی کمی پورا کرنے کے لیے عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔

بل کو حالیہ اجلاس میں ایوان کے سامنے رکھا گیا جسے مزید غور کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ اسمبلی میں پیش کرے گی۔

بل کے متن کے مطابق اس مقصد کے لیے ایک لوکم پالیسی کمیٹی قائم کی جائے گی جس کی چئیرپرسن صوبائی وزیر اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ہوں گے، جبکہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ اس کمیٹی میں تین فیلڈ ماہرین اور ایک ہیومن ریسورس نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی گرین ای ٹیکسی اسکیم کیا ہے، کون اپلائی کرسکتا ہے؟

کمیٹی صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کی نشاندہی کرے گی اور عارضی بھرتیوں کے لیے طریقہ کار، مدت، تنخواہ، مراعات اور معاہدے کے خاتمے کی شقیں طے کرے گی۔

بل کے مطابق بھرتی کا عمل شفاف انداز میں ہوگا اور اس سے قبل کم از کم دو اخبارات میں اشتہار دینا لازمی ہوگا، جس میں بھرتی کے تمام طریقہ کار کی وضاحت کی جائے گی۔

متن میں مزید کہا گیا ہے کہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے افراد مستقبل میں مستقل ملازمت کے حقدار نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں محکمہ صحت کے مستقل ملازمین جیسی مراعات دی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟

عارضی بھرتیوں کی مدت بڑھانے یا ختم کرنے کا اختیار بھی پالیسی کمیٹی کو حاصل ہوگا۔ بل کا بنیادی مقصد صوبے میں صحت کے شعبے کو درپیش عملے کی کمی کو دور کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب حکومت طبی ماہرین بھرتی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • وقف قانون پر سپریم کورٹ کی متوازن مداخلت خوش آئند ہے، مسلم راشٹریہ منچ
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار