نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران سمیت تحریک انصاف شامل ہو تاکہ دنیا کو جواب ملے کہ پوری قوم فوج کے ساتھ ہے۔اپنے ٹویٹ میں فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ انڈیا کا پاکستان پر الزام جھوٹا اور فریبی پراپیگنڈا ہے، پاکستان پہلے باقی سب بعد میں ہے، ہم سب متحد ہیں، میری تجویز ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران سمیت تحریک انصاف شامل ہو۔فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ ضروری ہے تاکہ پوری دنیا کو یہ جواب ملے کہ پاکستان کے آگے سیاسی اختلافات کچھ نہیں اور پوری قوم اپنی فوج کے پیچھے اور دشمنوں کے سامنے کھڑی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ انڈیا کے جھوٹ اور فریب کی بنیاد پر کوئی ایکشن ہوا تو ہمیشہ کی طرح بھرپور اور خطرناک ری ایکشن سامنے آئے گا۔
اْن کی دردمندی اور روشنی خیالی فرد سے اجتماع کی طرف سفر کرتی ہے،جلوت اور خلوت میں پاکستان کے مستقبل کیلیے بے چین نظر آتے ہیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے
پڑھیں:
( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں، بیرسٹر گوہر
سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،سلمان اکرم راجاودیگر کا فیصلے پر ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سنائی گئی تمام سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ان تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ یہ انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں۔پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔ جو سزائیں دی جا رہی ہیں وہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی کال پر کیے گئے احتجاج کے بعد کی جا رہی ہیں۔ جن لوگوں نے ظلم اور ناانصافی کیخلاف آواز بلند کی، انہیں اب ضمیر کی سزا دی جا رہی ہے، قانون واضح ہے کہ محض احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسے جلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔