ایک بیان میں سابق وزیر کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ظلم و ستم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان زمین کے چپے چپے کی حفاظت کرنا پاکستانی قوم خوب جانتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھارت کی آبی دہشت گردی ہے۔ ایک بیان میں شیخ رشید نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر میں ظلم و ستم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان زمین کے چپے چپے کی حفاظت کرنا پاکستانی قوم خوب جانتی ہے، وقت آنے پر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے۔ واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے اپنی داخلی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر ڈالا ہو۔ سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں عالمی بنک کی سرپرستی میں طے پایا تھا۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا۔ یہ معاہدہ پاکستان اور بھارت کی کئی جنگوں اور دہائیوں پر مشتمل دشمنی کے باوجود قائم رہا۔ اس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ معطلی آبی دہشتگردی ہے۔ کوئی فریق اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا۔ بھارتی ردعمل کے نتیجے میں پورا خطہ غیر مستحکم ہو چکا ہے۔ اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو وقتی طور پر اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال دینا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی
  • اگر بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی معطل کیا تو پاکستان شملہ معاہدہ توڑ سکتا ہے، وزیرخارجہ
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • پہلگام واقعہ کا پاکستان پر بے بنیاد الزام ہے ،پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے: شیخ رشید
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خواجہ آصف
  • سندھ طاس معاہدہ معطل، ویزے بند، بھارتی آبی، سفارتی دہشت گردی: جامع جواب دینگے، پاکستان
  • سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنا ناممکن ہے، سنگین نتائج ہوں گے، سفارتی ماہرین
  • کیا بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کر سکتا ہے؟