متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جب گرین پاکستان انیشیٹو کا آغاز کیا گیا تو بعض ماہرین نے صوبوں کو پہلے سے مختص پانی، خصوصاً نئی نہروں کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ بنجر زمین سیراب کرنے کی فزیبلٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ ان خدشات کو دور کرنے کیلئے آبی وسائل کے پاکستانی اور امریکی ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے تحقیق کرائی گئی۔ اس ٹیم نے ایک اصلاحاتی حل پیش کیا جو آبپاشی کا ایک پائیدار، سرمایہ کاری کیلئے مؤثر اور وقت کے لحاظ سے موثر طریقہ ہے جو نئی نہروں کی تعمیر کے بغیر تمام وفاقی اکائیوں کے پانی کے حقوق کا تحفظ بھی کرتا ہے، اور وفاقی اکائیوں کے حصے کو متاثر کیے بغیر، یہ حل ان کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔ بدقسمتی سے، اس تحقیق اور اس کے نتائج کا بھی وہی حشر ہوا جو اب سے پہلے ہوتا آیا ہے۔ تحقیق مکمل ہوئی تو ماہرین کو معاہدے کے تحت 10؍ کروڑ روپے دیے گئے، لیکن ان کی رپورٹ کو داخل دفتر کر دیا گیا۔ ٹیم کی جانب سے متعدد مرتبہ پریزنٹیشن وغیرہ کیلئے رابطے کیے گئے لیکن حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اس تحقیقی ٹیم کی قیادت امریکا کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی سے آبی وسائل اور ہائیڈرو لوجی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر حسن عباس نے کی جبکہ پاکستان کی زیزاک پرائیوٹ لمیٹڈ اور امریکا کی ہائیڈرو سیمولیٹکس انکارپوریٹڈ نے اس کام میں اشتراک کیا۔ یہ رپورٹ گزشتہ سال اپریل میں گرین پاکستان اینیشیٹیو کے کرتا دھرتائوں کو پیش کی گئی لیکن باضابطہ طور پر اب تک یہ رپورٹ جاری نہیں کی گئی کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ رپورٹ پیش باضابطہ طور پر جاری کرنے کیلئے رپورٹ تیار کرنے والوں کی موجودگی ضروری ہوگی۔ ڈاکٹر حسن عباس کا کہنا ہے کہ صوبوں کیلئے مختص کردہ پانی استعمال کیے بغیر اور ساتھ ہی متنازع چولستان کینال جیسی نئی مہنگی نہریں تعمیر کیے بغیر بنجر زمینیں سیراب کرنا ممکن ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
منشیات فروشوں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں: مریم نواز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ منشیات فروشوں کیلئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں، صوبے سے منشیات کا جلد خاتمہ ہوگا۔لاہور میں پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کے باضابطہ آغاز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اس موقع پر مریم نواز نے انسداد منشیات فورس کے اہلکار کو فلیگ سونپا اور پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ قلیل مدت میں مضبوط انسداد منشیات فورس کا قیام لائق تحسین ہے، منشیات فروشوں کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے منشیات کا خاتمہ ضروری ہے، پنجاب سے منشیات کا جلد خاتمہ ہوگا، تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ لازمی ہے، منشیات فروشوں کیلئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں، دیرینہ مسائل پر اب کوئی مصلحت نہیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، تمام ڈویژنز میں انسداد منشیات فورس پنجاب کو فعال بنایا جا رہا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نےکہا کہ پولیس میں کرائمز کنٹرول ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جرائم پیشہ افراد قرآن اٹھا کر معافیاں مانگ رہے ہیں، مساجد میں جا کر توبہ کر رہے ہیں، انسداد تجاوزات فورس بھی جلد پنجاب میں اپنا کام شروع کردے گی۔