پاکستان کا خلائی مشن:2 پاکستانی خلاء باز چین میں تربیت کے لئے منتخب
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ فروری میں چین اور پاکستان کے درمیان معاہدے کے بعد پاکستانی خلاء بازوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔سی ایم ایس اے کے ترجمان لن شی جینگ کے مطابق پاکستانی خلاء بازوں کے انتخاب کا عمل بھی چینی خلاء بازوں کے انتخاب کے عمل کی طرح 3 مراحل ابتدائی، ثانوی اور حتمی انتخاب پر مشتمل ہے۔اُنہوں نے شمال مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ابتدائی انتخاب پاکستان میں کیا جا رہا ہے جبکہ ثانوی اور آخری مراحل چین میں ہوں گے۔لین شی جینگ نے بتایا کہ اس عمل کے دوران 2 پاکستانی خلاء بازوں کو چین میں تربیت حاصل کرنے کے لیے منتخب کیا جائے گا۔چائنا اسپیس اسٹیشن اینڈ دی پروگریس آف انٹرنیشنل کو آپریشن کے مطابق منتخب ہونے والے پاکستانی خلاء بازوں میں سے ایک پاکستانی خلاء باز مشترکہ خلائی پرواز کے مشن میں بطور پے لوڈ اسپیشلسٹ حصہ لے گا۔پاکستانی خلاء باز عملہ روز مرہ کے کام سر انجام دینے کے علاوہ پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات کو چلانے کے لیے بھی ذمے دار ہوں گے۔واضح رہے کہ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بیجنگ اپنے شینزو 20 مشن کے آغاز کے لیے تیار ہے 3 خلاء بازوں کو چینی خلائی اسٹیشن تیانگونگ لے جائے گا۔چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کے مطابق اس مشن کا بنیادی مقصد شینزو 19 کے عملے کے ساتھ مدار میں گردش مکمل کرنا ہے جسے 29 اپریل کو ڈونگفینگ لینڈنگ سائٹ پر واپس جانا ہے۔شینزو 20 مشن میں حصہ لینے کے لیے خلاء بازوں کی چوتھی کھیپ اس وقت تربیتی مراحل میں ہے جس میں پہلی بار چین کے خصوصی انتظامی علاقوں ہانگ کانگ اور مکاؤ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاء باز بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستانی خلاء بازوں پاکستانی خلاء باز چین میں کے لیے
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ