کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے بہادرآباد ، شاہ لطیف اور لانڈھی فیوچر کالونی میں فائرنگ کے واقات میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بہادرآباد کے علاقے شرف آباد زبیدہ میڈیکل سینٹر کے قریب پراسرار فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا ، زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 37 سالہ بلال ولد رئیس اختر کے نام سے کی گئی ، بہادرآباد پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
شاہ لطیف کے علاقے خلدآباد میں اپنے ہی پستول سے حادثاتی طور پر گولی چلنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا ، زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 40 سالہ حسان خان کے نام سے کی گئی ، پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
شرافی گوٹھ کے علاقے لانڈھی فیوچر کالونی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔
زخمی ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 28 سالہ ماہیر خان ولد عفیل خان کے نام سے کی گئی ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زخمی ہونے والے شخص افراد زخمی فائرنگ کے کے مطابق کے علاقے
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔