پہلگام حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ، مودی حکومت ذمہ دار ہے: کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کو انٹیلی جنس نظام کی ناکامی اور سکیورٹی انتظامات میں سنگین خامیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پہلگام حملہ، جو ایک تین سطحی سکیورٹی والے مقام پر پیش آیا، یہ ظاہر کرتا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے اور سکیورٹی ڈھانچے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ واقعہ مودی حکومت کی ناقص پالیسیوں کا براہ راست نتیجہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ عوامی مفاد میں اس واقعے پر سوالات اٹھانا ضروری ہے اور ان خامیوں کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا
کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ انٹیلی جنس اور سکیورٹی کے نظام میں کہاں اور کیسے خامیاں پیدا ہوئیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ کے ایک افسوسناک واقعے میں 26 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب علاقے میں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جس سے سکیورٹی کے بلند بانگ دعوؤں پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، کانگریس کا یہ جارحانہ موقف مودی حکومت کے لیے ایک بڑا سیاسی دباؤ ثابت ہو سکتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب ملک میں سکیورٹی اور داخلی استحکام سے متعلق خدشات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اننت ناگ راہول گاندھی سیاحتی مقام پہلگام مقبوضہ کشمیر مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اننت ناگ راہول گاندھی سیاحتی مقام پہلگام مودی حکومت انٹیلی جنس
پڑھیں:
پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار
دہشتگردی کے خدشات کے پیشِ نظر صوبہ پنجاب میں سکیورٹی اداروں کی کڑی نگرانی کے نتائج سامنے آئے ہیں۔
سی ٹی ڈی (سنٹرل ٹِیکٹیکل ڈیپارٹمنٹ) نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں کل 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کیے گئے جن میں سے متعدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 18 دہشت گرد گرفتار ہوئے۔
آپریشنز کہاں ہوئے؟ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤ الدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر اضلاع میں انجام پائیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشتگرد بین اضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھے اور کچھ شہر میں دھماکہ خیز کارروائی کی پلاننگ پوری کر چکے تھے۔
اہم گرفتاری اور منصوبہ بندی کا انکشافسی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق ایک انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن گرفتار ہوا، جب کہ کچھ ملزمان نے مختلف مقامات پر حملے کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں دہشتگردی کیخلاف اسالٹ ڈرونز کی فراہمی کا فیصلہ
گرفتار افراد کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم، صدام وغیرہ کے ناموں سے ہوئی ہے، انتظامیہ نے مزید تحقیقات جاری رکھی ہیں۔
اثاثے اور دھماکا خیز مواد برآمدآپریشنز کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا جس میں 3 ای ائی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر، حفاظتی فیوز وائر، پمفلِٹس، نقدی اور پرائمہ کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ برآمدہ مواد واضح طور پر مہلک کارروائیوں کی منصوبہ بندی کا ثبوت ہے۔
کومبنگ آپریشنز کے وسیع نتائجترجمان کے مطابق رواں ماہ مجموعی طور پر 4,601 کومبنگ آپریشنز کیے گئے جن کے دوران 320 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 109,892 افراد سے تفتیش و رجسٹریشن کی گئی۔ یہ اعداد و شمار صوبے میں جاری وسیع سکیورٹی مہم کی عکاسی کرتے ہیں۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر ثابت قدم ہے اور دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ مشکوک سرگرمیوں سے متعلق فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں تاکہ مزید حملوں کو روکنے میں معاونت ملے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب ترجمان سی ٹی ڈی دہشتگرد گرفتار سی ٹی ڈی