صدر زرداری سے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی ہے جس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے غیر ذمے دارانہ اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے صدرِ مملکت کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا جسے صدر آصف زرداری نے بروقت، فوری اور دور اندیش قومی اقدامات قرار دیتے ہوئے سراہا۔
کراچی بھارتی حکومت نے کل جماعتی اجلاس میں پہلگام.
صدر زرداری نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے قوم کے دل کی آواز ہیں، کمیٹی نے پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے، پوری قوم فیصلوں اور اقدامات کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستان کا دفاع الْحَمْدُ لِلّٰهِ ناقابلِ تسخیر ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محسن نقوی
پڑھیں:
قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
اپنے ایک جاری بیان میں جہاد اسلامی کا کہنا تھا کہ قیدیوں کیخلاف ایتمار بن گویر کے مجرمانہ اقدامات، صیہونی رژیم کی اخلاقی اور انسانی پستی کی عکاس ہیں، جس میں یہ رژیم روز بروز مزید دھنستی چلی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جهاد اسلامی" نے ایک جاری بیان میں اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر" کا فلسطینی قیدیوں کو ہتھکڑیاں پہنے ہوئے دھمکانا، ایک مجرمانہ فعل ہے، جو قیدیوں کے خلاف تمام انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جھاد اسلامی نے كہا كہ قیدیوں کے خلاف ایتمار بن گویر کے مجرمانہ اقدامات، صیہونی رژیم کی اخلاقی اور انسانی پستی کی عکاس ہیں جس میں یہ رژیم روز بروز مزید دھنستی چلی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے بہادر اور غازی قیدی اب بھی سربلند ہیں۔ آزادی کے لئے ان کی جدوجہد سرفہرست ہے۔ صیہونی وزیر داخلہ کا مجرمانہ و بزدلانہ رویہ اور قیدیوں کے خلاف اس کے ڈرامائی اقدامات، کبھی بھی میدان جنگ میں دشمن کی فوج کی ذلت و رسوائی کے داغ کو نہیں دھو سکتے۔ دوسری جانب "حماس" نے بھی اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ ایتمار بن گویر کے وحشیانہ اقدامات اور قیدیوں کو قتل کی دھمکیاں، دشمن کی جانب سے قیدیوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی انتہاء ہے۔ حماس نے واضح کیا کہ اسرائیلی وزیر داخلہ کا فلسطینی قیدیوں کے قتل کو جائز قرار دینا اور اس کے دیگر اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔