بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارت میں پہلگام واقعے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر ایک بار پھر پابندی عائد کر دی گئی۔
بھارت میں مخالفت کی وجہ سے فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینی ایمپلائز (FWICE) نے ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی عملے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اگر کوئی بھی بھارتی پروڈیوسر، ہدایت کار یا تکنیکی ماہر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرے گا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ بنائی گئی فلم’ابیر گلال‘ کو بھارت میں ریلیز نہ ہونے دیا جائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی فنکاروں بھارت میں
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔