قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے سینیٹ میں پہلگام واقعے کے بعد کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ متفقہ قرارداد کو منظور کرنا ہمارا فرض تھا اور موجودہ حالات میں پوری قوم کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ہمارے قائد نے واضح طور پر کہا کہ میری جان سے زیادہ وطن عزیز اہم ہے۔

شبلی فراز نے کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان سے دشمنی کی ہے، بھارتی وزیر اعظم آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے پر کاربند ہے، اور بھارت میں مسلمانوں اور کشمیریوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کر دیا اور کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ سے متفقہ قرارداد کی منظوری دشمن کو ایوان کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ شبلی فراز نے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کی مثال قرار دیا اور کہا کہ دشمن کی کسی بھی بات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

شبلی فراز نے ملک کی اندرونی صورتحال پر بھی کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ متنازع تھے، اور ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کے الزامات لگتے ہیں، جبکہ بھارت میں کبھی الیکشن پر اس طرح کے سوالات نہیں اٹھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی صاف و شفاف انتخابات اور آزاد عدلیہ کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے کی ایوان میں نمائندگی نہ ہونا بڑی منافقت ہے۔ اصل دہشتگردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں پر دہشتگردی کے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی جب تک جیل میں ہیں، سیاسی استحکام ممکن نہیں، اور انہیں رہا کرنا استحکام کے لیے ضروری ہے۔

شبلی فراز نے اختتام پر کہا کہ ہم ملک کے ساتھ کھڑے ہیں اور دشمن کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے بھارتی رویے، الزامات اور عالمی فورمز پر پاکستان کی مخالفت پر بھی شدید ردعمل دیا اور کہا کہ بھارت ہمیشہ تاک میں رہا ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے، مگر پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان پہلگام حملہ سینیٹ شبلی فراز کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان پہلگام حملہ سینیٹ شبلی فراز متفقہ قرارداد شبلی فراز نے پاکستان کی کہ بھارت انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع

اسلام آباد (طارق محمود سمیر) وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نےکہا کہ استنبول مذاکرات کے معاملے کل شام تک مکمل ہوئے اور ثالثوں کو بھی کابل کی اصل نیت واضح ہو گئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کابل کی نیت میں فتور اور تضادات نمایاں ہیں اور اس صورتحال پر اب دعا کے سوا کوئی چارہ نظر نہیں آتا۔

وزیر دفاع نے تشویش ظاہر کی کہ طالبان افغانستان کو ماضی کی طرف دھکیل رہے ہیں اور کہا کہ طالبان ایک روایتی ریاست کی تعریف پر پورا نہیں اترتے؛ ان کے بقول طالبان ریاستی تشخص کو سمجھنے یا اپنانے کے قابل نہیں ہیں اور وہ بنیادی طور پر قتل و غارت اور مالی مفاد کے لیے حرکت میں ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کابل حکومت میں ایسا مؤثر عنصر موجود نہیں جو ریاستی ذمہ داریوں کو واضح طور پر نبھا سکے۔

افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق وزيرِ دفاع نے واضح انتباہ جاری کیا کہ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو افغانستان کی اندرونی حدود میں بھی مؤثر جواب دیا جائے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر کابل مزاحمت کا راستہ اپناتا ہے تو اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان کی شرط واضح ہے: افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے اور اس پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان رجیم کو دہشت گرد عناصر، بالخصوص ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی پشت پناہی فوراً بند کر دینی چاہیے ورنہ دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ خواجہ آصف نے ثالثوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کا خیال رکھیں گے مگر عملی یقین دہانی ناگزیر ہے۔

خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا حکومت کی سیاسی صورتحال پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے۔ انہوں نے سابق فاٹا کے لوگوں کے صادقانہ رویے کو سراہا اور کہا کہ وفاقی حکومت مخلص ہے جبکہ بعض سیاسی حلقے محض سیاسی مفادات کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ملک نیازی یا ذاتی مفادات کے تحت نہیں چلتا اور ریاست اس مٹی کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔

فلسطین کے حوالے سے سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بین الاقوامی سطح پر امن برقرار رکھنے کے لیے کہیں افواج بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو یہ پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، کیونکہ دنیا میں امن کے قیام میں پاکستان کی نمایاں پوزیشن رہی ہے۔

وزیرِ دفاع نے اعتراف کیا کہ چالیس برس تک افغانستان کی میزبانی کے دوران بعض غلط فیصلے بھی کیے گئے جن کے منفی معاشی اور سکیورٹی اثرات مرتب ہوئے؛ انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں پشت پناہی کے نتیجے میں بعض عناصر بڑے ٹھیکیدار بن گئے، اور یہ ہمارا بھی نقصان رہا۔ تاہم ان کا مؤقف تھا کہ قابلِ عمل یقین دہانی نہ ملنے کی صورت میں پاکستان کو اپنے دفاع کے آپشنز کو استعمال کرنا آتا ہے اور وہ اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • جنوبی پنجاب کے عہدیدار اور ٹکٹ ہولڈرز کی ٹی ایل پی سے علیحدگی
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف  
  • کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے حالیہ بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، خواجہ آصف
  • پاک افغان جنگ بندی میں توسیع، طالبان کا خلوص ایک ہفتے میں واضح ہوجائے گا، ماہرین
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور