انسانی جذبات اور تخلیق کو مصنوعی ذہانت نقل نہیں کر سکتی، مصنفین
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 اپریل 2025ء) شارجہ چلڈرنز ریڈنگ فیسٹیول 2025 کے پہلے دن ایک اہم مکالمہ "مصنوعی ذہانت اور نئے مصنفین کا عروج؟" کے عنوان سے منعقد ہوا، جس میں عرب دنیا کے ممتاز مصنفین اور مفکرین نے شرکت کی۔ قطر یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر سمیہ المیدد نے کہا کہ AI انسانی جذبات اور تجربات سے خالی ہے، اور اسے صرف ایک معاون ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ AI ایک بچے کی سالگرہ کے لیے نظم تخلیق نہ کر سکا جو دل سے نکلی ہو۔ دبئی حکومت سے وابستہ اسماء زینل نے کہا کہ وہ AI کو دماغی طوفان (brainstorming) کے لیے استعمال کرتی ہیں، مگر اصل تخلیق انسان کے ذہن سے جنم لیتی ہے۔ اماراتی مصنف طالب غلوم نے کہا کہ اصل ادب علم اور جذبات پر مبنی ہوتا ہے، جب کہ AI صرف ہم آہنگی کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ AI کو انسانی ذہانت کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہیے تاکہ تخلیق کی روح باقی رہے۔ مکالمے کی میزبانی پلس 95 کی نیوز پریزینٹر عائشہ المعزمی نے کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں منعقدہ ایک اے آئی (مصنوعی ذہانت) سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو خبردار کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک میں ملازمین رکھنا بند کریں اور امریکی عوام کو نوکریاں فراہم کریں۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیاں اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی آئی ٹی ورکرز کو نوکریاں دینے کے بجائے امریکا میں روزگار پیدا کرنے پر توجہ دیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’اے آئی‘ انقلاب: خواتین اور دفتری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں، اقوام متحدہ کی وارننگ
انہوں نے بڑی ٹیک کمپنیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے امریکی آزادی کے سائے میں خوب منافع کمایا لیکن اپنی سرمایہ کاری چین، بھارت اور آئرلینڈ میں کی۔ اب وہ دن گئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کی دوڑ جیتنے کے لیے حب الوطنی اور قومی وفاداری ضروری ہے۔
ٹرمپ نے اس موقع پر مصنوعی ذہانت کے حوالے سے تین نئے صدارتی احکامات پر بھی دستخط کیے۔ ان احکامات کا مقصد امریکا کو اے آئی میں عالمی لیڈر بنانا ہے۔ اس کے تحت ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر میں سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ اے آئی کی ترقی میں رکاوٹیں نہ آئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی تخلیقی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی ڈونلڈ ٹرمپ مصنوعی ذہانت