فیسوں میں رعایت دینے سے متعلق والدین کیلئےبڑی خوشخبری،باقاعدہ اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پشاورمیں پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی سکولوں کو بہن بھائیوں کی فیس میں رعایت دینے کی واضح ہدایت جاری کر دی۔ اس حوالے سے اتھارٹی کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے بہن بھائی کی فیس میں کم از کم 20 فیصد رعایت دینا لازمی بنائیں، اور اس فیصلے پر پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سکولز انتظامیہ فیس رعایت کے معاملے میں والدین سے تعاون کرے تاکہ تعلیم کا بوجھ کم کیا جا سکے۔ اس اقدام کو والدین نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بچوں کی تعلیم جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
نواز شریف کا برطانیہ سے فوری پاکستان آنے کا فیصلہ ، اہم اجلاس طلب
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
مزید :