ریڈیو پاکستان حملہ کیس،عدالت کااہم رہنما سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
انسداد دہشتگردی عدالت پشاور نے 9 مئی کو ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملےکے کیس میں پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیریئنز کے ایم پی اے ارباب وسیم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
9 مئی کو ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملےکے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ولی محمد خان نے کی۔
سماعت میں پراسیکیوشن حکام نے کہا کہ ملزمان نے9 مئی کو ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کیا تھا، ملزمان نے عمارت میں آگ لگائی تھی، ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ٹرائل شروع کیا گیا۔
پراسیکیوشن نے کہا کہ ٹرائل میں نامزد ملزمان پیش نہیں ہو رہے ہیں، اس پر عدالت نے ایم پی اے ارباب وسیم سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرکے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ریڈیو پاکستان
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔