پی ایم اے کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ، کیڈٹس میں اعزازت اور انعامات تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
کاکول (نیوز ڈیسک) پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔
وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری گیسٹ آف آنر کے طور پر شریک ہوئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، غیر ملکی سفارتکار، اعلیٰ سول اور عسکری حکام بھی پاسنگ آؤٹ تقریب میں شریک ہوئے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو تقریب میں آمد پرسلامی پیش کی جبکہ بگل بجا کر وزیراعظم کی تقریب میں آمد کا اعلان کیا گیا اور شہباز شریف کو سلامی پیش کی گئی۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے پی ایم اے کاکول میں پریڈ کا معائنہ کیا جبکہ پی ایم اے کاکول میں گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس کی حلف برداری بھی ہوئی، بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں وزیراعظم نے انعامات تقسیم کئے۔
اعزازی شمشیر انڈر آفیسر محمد حنان ملک نے حاصل کی، صدارتی طلائی تمغہ انڈر آفیسر زین العابدین نے حاصل کیا جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل نیپال کے کیڈٹ کے نام رہا۔
لیڈی کیڈٹ لائبہ رحمان کو بھی اعزاز دیا گیا، انڈر آفیسر محمد طلحہ ایاز نے کمانڈنٹ اعزازی چھڑی حاصل کی۔
شہباز شریف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاسنگ آؤٹ پڑیڈ میں شرکت میرے لئے باعث اعزاز ہے، ہماری مسلح افواج تنظیم، اتحاد اور قومی مفاد کی تکمیل اورعزم کا نشان ہیں۔
انہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک کا حصہ بن رہے ہیں جس کا نظم و ضبط دنیا میں اپنی مثال آپ ہے، مسلح افواج بانی پاکستان کے رہنما اصولوں کے مطابق کام کرتی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کاکول میں
پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو دو اعشاریہ آٹھ چھ فیصد رہی جبکہ ہدف تین اعشاریہ چھ فیصد تھا ۔جیو نیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 1680ڈالر سے بڑھ کر 1824 ڈالر ہو گئی۔
رواں مالی سال زرعی شعبے کی گروتھ 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں صرف اعشاریہ پانچ چھ فیصد رہی۔اہم فصلوں کی گروتھ منفی تیرہ اعشاریہ انچاس فیصد رہی، کاٹن جننگ کی گروتھ بھی منفی 19فیصد رہی، تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔
اشتہار